ہندوستانی شہریوں کو فوری طور پر یوکرین چھوڑنے کی ایڈوائزری جاری

کیف میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ اس کے کچھ شہری پہلے ہی 19 اکتوبر کو جاری کی گئی ایڈوائزری کے بعد جنگ زدہ ملک چھوڑ چکے ہیں اب یہ تازہ ایڈوایزری جاری کی گئی ہے۔

روس-یوکرین جنگ، تصویر آئی اے این ایس
روس-یوکرین جنگ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کیف: یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے نے منگل کو اپنے شہریوں کے لیے ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی کہ وہ فوری طور پر جنگ زدہ ملک کو چھوڑ دیں۔ ایڈوائزری  میں مزید کہا گیا ہے  کہ کچھ ہندوستانی پہلے ہی 19 اکتوبر کو جاری کردہ پہلی ایڈوائزری کے بعد یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔

رہنما ہدایات میں کہا گیا ’’19 اکتوبر کو سفارت خانے کے ذریعہ جاری کردہ ایڈوائزری کے تسلسل میں، یوکرین میں تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دستیاب ذرائع سے فوری طور پر یوکرین چھوڑ دیں۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف  میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ کچھ ہندوستانی شہری پہلے سے ہی پہلے کی ایڈوائزری کے مطابق یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔‘‘ 


سفارت خانے نے کچھ نمبر بھی شیئر کیے جس پر شہری  ہندوستانی سرحد پر سفر کرنے کے لیے کسی بھی مدد کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں۔19 اکتوبر کی ایڈوائزری میں ہندوستانیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ملک چھوڑ دیں یا سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور دشمنی میں اضافے کے پیش نظر یوکرین کا سفر نہ کریں۔

یہ تازہ ایڈوائزری روس کے اس دعوے کے بعد سامنے آئی ہے کہ یوکرین اپنی سرزمین پر ’’ڈرٹی بم‘‘ استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس دعوے کو مغربی اور یوکرین کے  حکام نے جنگ کو بڑھانے کا بہانہ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

روزنامہ’ ہندوستان ٹائمز‘ میں شائع خبر کے مطابق حالیہ ہفتوں میں، روس نے یوکرین  کے متعدد شہروں پر بمباری کی ہے جب سے صدر ولادیمیر پوتن نے کریمیا میں ایک بڑے دھماکے کے جواب میں مشرقی یورپی ملک میں لڑنے کے لیے مردوں کو ’’جزوی طور پر متحرک‘‘کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا ماسکو نے الزام لگایا تھا۔ پوتن  نے کہا تھا کہ ملک کو یوکرین میں فوجی مہم کے سلسلے میں فیصلہ سازی کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت دفاع نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس کی افواج نے یوکرین کے جنوبی کھیرسن علاقے اور مشرقی لوہانسک علاقے میں یوکرین کے حملوں کو پسپا کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔