آسٹریلیا میں پولیس نے ہندوستانی شہری رحمت اللہ سید کو گولی مار کر کیا ہلاک، ہندوستان نے طلب کی رپورٹ

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک ہندوستانی شہری کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہندوستان نے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت محمد رحمت اللہ سید احمد کے طور پر کی ہے جوکہ تمل ناڈو کا رہائشی تھا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی / سڈنی: آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک ہندوستانی شہری کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہندوستان نے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت محمد رحمت اللہ سید احمد کے طور پر کی ہے جوکہ تمل ناڈو کا رہائشی تھا۔ ایک 32 سالہ ہندوستانی شہری پر مبینہ طور پر ریلوے اسٹیشن پر ایک سویپر کو چاقو مارنے اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام تھا۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والا ہندوستانی شہری ’برجنگ ویزا‘ پر آسٹریلیا میں مقیم تھا۔ ہندوستان نے اس واقعے کو پریشان کن اور افسوس ناک قرار دیا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ اس نے یہ معاملہ باضابطہ طور پر محکمہ خارجہ اور تجارت، نیو ساؤتھ ویلز کے دفتر کے علاوہ ریاستی پولیس حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے۔


سڈنی مارننگ ہیرالڈ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق احمد نے سڈنی کے آبرن اسٹیشن پر ایک 28 سالہ کلینر پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد اس کا سامنا دو پولیس اہلکاروں سے ہوا اور اس نے ان دونوں پر بھی مبینہ حملہ کرنے کی کوشش کی۔

رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے رحمت اللہ پر 3 گولیاں چلائیں۔ ان میں سے دو گولیاں احمد کے سینے میں لگیں۔ پیرامیڈیکس نے اس کے بعد احمد کا موقع پر ہی علاج کیا اور اسے مقامی اسپتال لے گئے، جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ رحمت اللہ کی پولیس کے ساتھ 5 مرتبہ بات چیت ہوئی تھی، جو سبھی غیر مجرمانہ اور کورونا سے متعلق تھیں۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر اسٹورٹ اسمتھ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ افسران کے پاس کارروائی کرنے کے لئے چند سیکنڈ ہی تھے اور ان کے پاس احمد کو گولی مارنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افسران کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پولیس حکام اس بات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا احمد کو دماغی صحت کا کوئی مسئلہ تھا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔