ہندوستان میں کورونا کے معاملے ایک کروڑ سے تجاوز، ویکسین اب بھی دور کی کوڑی!

ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، اس بیماری کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 95 لاکھ سے زیادہ ہے، تاہم تشویش ناک بات یہ ہے کہ کورونا کی ویکسین تاحال دستیاب نہیں ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں کورونا انفیکشن کے معاملات ایک کروڑ کے پار ہو چکے ہیں۔ اس بیماری کو شکست دینے والے افراد کی تعداد 95.48 لاکھ کو عبور کر چکی ہے، تاہم تشویش ناک بات یہ ہے کہ کورونا سے حفاظت کے لئے ویکسین تاحال دستیاب نہیں ہے۔

مختلف ریاستوں سے جمعہ کی رات گئے تک موصولہ اطلاعات کے مطابق، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 25661 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے مریضوں کی مجموعی تعداد 10003495 ہو گئی ہے۔ اسی اثنا میں 28390 مریض صحت مند ہو گئے جس کے بعد صحت مند افراد کی تعداد 9548434 ہو گئی۔ اب شفایابی کی شرح 95.45 فیصد ہو گئی ہے۔


ہندوستان میں کورونا کا پہلا معاملہ رواں سال 30 جنوری کو کیرالہ میں سامنے آیا تھا اور تین فروری تک یہ تعداد بڑھ کر تین ہو گئی تھی۔ یہ تمام مریض وہ طالب علم تھے جو چین کے اس ووہان شہر سے ہندوستان پہنچے تھے، جہاں ےس پوری دنیا میں کورونا پھیلا۔ 15 مارچ تک متاثرین کی تعداد 100 اور 28 مارچ تک 1000 ہو گئی۔

ہندوستان میں کورونا کے پہلے مریض کی تصدیق ہونے کے 40 دن بعد 13 مارچ کو پہلی موت 76 سالہ شخص کی ہوئی تھی، جو سعودی عرب سے ہندوستان لوٹے تھے۔ انفیکشن کا پہلا معاملہ درج ہونے کے فوری بعد حکومت ہند نے اپنے شہریوں کے لئے خصوصی طور پر ووہان کے سفر کے تعلق سے رہنما ہدایات جاری کر دیں۔ اس وقت ہندوستان کے 500 میڈیکل طلبا ووہان میں زیر تعلیم تھے۔ حکومت نے سات اہم بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر چین سے آنے والے شہریوں کے لئے تھرمل اسکرین کا آغاز کر دیا۔


اس وبا سے ملک میں اب تک ایک لاکھ 45 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور فعال کیسز کی تعداد تقریباً 3.25 لاکھ ہے۔ ملک اور بیرون میں کورونا کی ویکسین کا بےصبری سے انتظار ہو رہا ہے۔ امریکہ اور روس جیسے مملاک نے ویکسین تیار کرنے کا دعوی کر کے ٹیکہ کاری شروع کر دی ہے۔ وہیں ہندوستان میں بھی ویکسین کی کچھ اہم دعویدار کمپنیاں ٹرائل کے آخری مرحلہ میں ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ اگلے کچھ ہفتوں میں ویکسین پوری طرح سے تیار ہو کر بازار میں آ جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔