اس سال ہندوستان میں پڑے گی شدید ٹھنڈ، ’لا نینا‘ کی دستک سے موسم پر پڑے گا اثر، موسم سائنسدانوں نے کیا آگاہ

اکتوبر-دسمبر 2025 کے درمیان ’لا نینا‘ بننے کے 71 فیصد امکانات ہیں۔ ’لا نینا‘ بحرالکاہل کے استوائی حصے میں سمندر سطح کے درجہ حرارت کے ٹھنڈا ہونے کی حالت ہے۔ اس کا اثر پوری دنیا کے موسم پر پڑتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹھنڈ کی علامتی تصویر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دنیا کے موسم سائنس دانوں نے وارننگ دی ہے کہ اس سال کے آخر تک ’لا نینا‘ کے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے موسم کا پیٹرن متاثر ہوگا اور ہندوستان میں شدید ٹھنڈ پڑ سکتی ہے۔ امریکہ کی نیشنل ویدر سروس کے کلائیمیٹ سینٹر نے کہا ہے کہ اکتوبر-دسمبر 2025 کے درمیان ’لا نینا‘ بننے کے 71 فیصد امکانات ہیں۔ یہ امکان دسمبر 2025 سے فروری 2026 کے درمیان تھوڑی گھٹ کر 54 فیصد ہو سکتی ہے لیکن ’لا نینا‘ واچ موثر ہے۔

دراصل ’لا نینا‘ بحرالکاہل کے استوائی حصے میں سمندر سطح کے درجہ حرارت کے ٹھنڈا ہونے کی حالت ہے۔ اس کا اثر پوری دنیا کے موسم پر پڑتا ہے۔ ہندوستان میں یہ اکثر سردیوں میں زیادہ ٹھنڈا بنا دیتا ہے۔


ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے تازہ ای این ایس او میں بتایا کہ ابھی غیرجانب حالات بنے ہوئے ہیں۔ نہ تو ایل نینو اور نہ ہی لا نینا۔ لیکن محکمہ کا ماننا ہے کہ مانسون کے بعد ’لا نینا‘ کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

ایک سینئر آئی ایم ڈی افسر نے کہا، ’’ہمارے ماڈل اکتوبر-دسمبر میں لا نینا پیدا ہونے کے 50 فیصد سے زیادہ امکانات دکھا رہے ہیں۔ لا نینا کے دوران ہندوستان میں سردیاں معمول سے ٹھنڈی ہوتی ہیں۔ حالانکہ آب و ہوا تبدیلی کی وجہ سے گرماہٹ کچھ اثر کم کر سکتی ہے لیکن ٹھنڈی لہریں بڑھ سکتی ہیں۔‘‘


نجی موسمی ادارہ اسکائی میٹ ویدر کے سربراہ جی پی شرما نے کہا کہ قلیل مدتی ’لا نینا‘ کی حالت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا، ’’بحرالکاہل کا درجہ حرارت پہلے ہی معمول سے ٹھنڈا ہے۔ اگر یہ -0.5 ڈگری سینٹی گریٹ سے نیچے تین سہ ماہی تک بنا رہتا ہے تو اسے لا نینا اعلان کر دیا جائے گا۔ 2024 کے آخر میں بھی ایسے حالات بنے تھے جب نومبر سے جنوری تک قلیل مدتی لا نینا رہا۔‘‘

جی پی شرما کے مطابق بھلے ہی باضابطہ اعلان نہ ہو لیکن بحرالکاہل کا ٹھنڈا ہونا عالمی موسم کو متاثر کرے گا۔ انوہں نے کہا کہ امریکہ میں خشک سردیوں کا خطرہ ہے جبکہ ہندوستان میں یہ کڑاکے کی ٹھنڈ اور ہمالیائی علاقوں میں زیادہ برفباری لا سکتا ہے۔‘‘


آئی آئی ایس ای آر موہالی اور نیشنل انسٹی چیوٹ فار اسپیس ریسرچ، برازیل کے 2024 کے ایک مطالعہ نے بھی پایا کہ ’لا نینا‘ برسوں میں شمالی ہند میں ٹھنڈی لہریں اور زیادہ طویل مدت تک چلتی ہیں۔ مطالعہ کے مطابق ’’لالینا کے دوران نچلی سطح پر پر بننے والی سمندری ہوائیں شمالی عرض البلد سے ٹھنڈی ہوا ہندوستان کی طرف کھینچ لاتی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔