سیریز پر قبضہ کرنے کے ارادے سے اترے گا ہندوستان

وراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم اتوار کو یہاں آئی ایس بندرا اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف چوتھا ون ڈے جیت کر سیریز پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اترے گی۔

تصویر /&nbsp;<a href="https://twitter.com/BCCI">@BCCI</a>
تصویر /@BCCI
user

یو این آئی

وراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم اتوار کو یہاں آئی ایس بندرا اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف چوتھا ون ڈے جیت کر سیریز پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اترے گی۔

میزبان ٹیم کپتان وراٹ کی 123 رنز کی سنچری کے باوجود آسٹریلیا کے ہاتھوں رانچی میں 32 رنز سے میچ گنوا بیٹھی تھی۔ اس ہار کی وجہ سے ہندوستان کے ہاتھ سے پانچ میچوں کی سیریز پر قبضہ کرنے کا موقع نکل گیا اور اب سیریز دو۔ایک پر آ گئی ہے۔ اگرچہ موہالی میں ٹیم انڈیا کے پاس دوبارہ واپسی کا موقع رہے گا۔

انگلینڈ میں مئی میں ہونے والے عالمی کپ سے پہلے ٹیم انڈیا جہاں موجودہ سیریز کے ذریعے بہترین تال میل کو تلاش کررہی ہے وہیں اس کے لیے اوپننگ آرڈر کا مسلسل فلاپ ہونا دردسربن گیا ہے۔ روہت شرما اور شکھر دھون کی تجربہ کار اوپننگ جوڑی مسلسل فلاپ ثابت ہورہی ہے اور رانچی میں بھی دونوں کھلاڑی ٹیم کو اچھی شروعات نہیں دلا سکے۔

خود کپتان وراٹ کوہلی نے میچ کے بعد اگلے میچ میں کچھ ایک تبدیلی کا اشارہ دیا ہے اور کھلاڑیوں کو ہاتھ آئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔ ایسے میں صاف ہے کہ موہالی ون ڈے میں یقینا نیا تال میل دیکھنے کو ملے گا جس میں نوجوان وکٹ کیپر رشبھ پنت توجہ کا مرکز ہوں گے جنہیں عالمی کپ ٹیم میں ایک اچھا متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

دھونی کو آخری دو ون ڈے میچوں میں آرام دیا گیا ہے، ایسے میں پنت پر اس مرتبہ وکٹ کیپر بلے باز کی ذمہ داری بھی رہے گی۔ وہیں تیز گیند بازی میں محمد سمیع کی جگہ بھونیشور کمار کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ رانچی میں سمیع 52 رن دے کر ایک ہی وکٹ لے سکے تھے اور ان کے پاؤں میں گیند لگنے کے بعد ان کے باہر بیٹھنے کی امید زیادہ ہے۔

گیند بازی آرڈر میں اگرچہ اب تک ہندوستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی تسلی بخش رہی ہے اور چائنامین گیندباز کلدیپ یادو ایک بار پھر گیند سے کامیاب رہے جنہوں نے 64 رن دے کر سب سے زیادہ تین وکٹ حاصل کئے۔ وہیں کیدار جادھو اور جسپريت بمراه بھی اہم کھلاڑی ہیں۔

اگرچہ ٹیم انڈیا کے لیے اس کا بلے بازی آرڈر درد سربن رہا ہے. وراٹ نے رانچی میچ ہارنے کے بعد کہا تھا کہ بہت سے کھلاڑی جلد آؤٹ ہوئے اور پانچ وکٹ گرنے کے بعد واپسی مشکل ہو گئی۔ شکھر ایک رن اور روہت 14 رن پر آؤٹ ہوئے جبکہ امباٹي رائیڈو صرف 2 رنز ہی بناسکے۔اکیلے وراٹ نے پھر سے دوسرے ون ڈے کے بعد تیسرے ون ڈے میں بھی کپتانی اننگز کھیلی لیکن مسلسل وراٹ پر رن بنانے کا ذمہ ٹیم کو مہنگا ثابت ہو رہا ہے۔

وراٹ گزشتہ تین میچوں میں دو سنچری لگا چکے ہیں جبکہ دوسرے بہترین بلے بازوں میں جادھو ہیں۔ اگرچہ روہت اور دھونی کی فلاپ بلے بازی بڑا مسئلہ ہے جس کا فائدہ آسٹریلیائی گیندباز ایک بار پھر اٹھا سکتے ہیں۔

آسٹریلوی گیندباز پیٹ کمنز، جائے رچرڈسن اور ایڈم جمپا نے تین تین وکٹ لے کر ٹیم کو جیت دلائی تھی جو ایک بار پھر ہندوستان کی کمزور بلے بازی کا امتحان لے سکتے ہیں جبکہ بلے بازوں میں کپتان اور سلامی بلے باز آرون فنچ، عثمان خواجہ اور گلین میكسویل اس کی طاقت ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔