بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل نہیں کیا گیا تو ہندوستان صدیوں پیچھے ہو جائے گا: سنت یوراج

سنت یوراج نے کہا کہ عدلیہ، افواج سمیت تمام سرکاری ادارے نریندر مودی اور شاہ کے اشارے پر کام کر رہے ہیں اور اگر یوں ہی چلتا رہا تو ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

محمد صابر قاسمی میواتی

نوح میوات: ملک بھر میں مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری دھرنا و احتجاج کے درمیان میوات میں بھی مظاہروں میں شدت آ رہی ہے۔ میوات میں بڑکلی چوک کے علاوہ تجارہ، راجاکا اور امروکا میں دھرنا دیا جا رہا ہے۔ بڑکلی چوک پر غیر معینہ مدت کا دھرنا گزشتہ دس دنوں سے جاری ہے، جس میں علاقے کی ممتاز سیاسی، سماجی، ملی شخصیات شامل ہو رہی ہیں۔

بڑکلی چوک دھرنے میں سنیچر کے روز دہلی سے ہندو سینا کے قومی سربراہ شنت یوراج گرو شرکت کی اور سی اے اے، این سی آر کے خلاف آواز اٹھائی۔ سنت یوراج نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اگر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل نہیں کیا گیا تو ہندوستان صدیوں پیچھے ہو جائے گا۔ نیز متذکرہ قانون براہ راست ملک کے آئین کی روح کے خلاف ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔

سنت یوراج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ، افواج سمیت تمام سرکاری ادارے نریندر مودی اور شاہ کے اشار ے پر کام کر رہے ہیں اور اگر یوں ہی چلتا رہا تو ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے خلف ملک میں ہونے والے تمام مظاہروں میں تمام مذاہب کے لوگ بڑھ چڑھ کر شرکت کر رہے ہیں اور یہ یکجا ہو کر آواز اٹھانے کا وقت ہے۔ بصورت دیگر ملک غربت، ظلم و بربریت کی آماجگاہ بن کر رہ جائے گا۔


انہوں نے تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ’’آج ملک دو ایسے لوگوں کے زیر اثر ہے جن کی خطرناک ذہنیت ملک کے ہر شہری کے سامنے عیاں ہو گئ ہے۔ یہ دونوں حکمراں ملک کو غلام بنا کر مذہب کی بنیاد پر پھر سے تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ میں شہید راجہ حسن خان میواتی کی سرزمین سے حکمرانوں کے خلاف انقلاب کا پیغام عام کرنے آیا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’میوات کا بڑکلی چوک، دہلی کا شاہین باغ، لکھنؤ کا گھنٹہ گھر، دیوبند کے عیدگاہ میدان اور ملک کے دیگر شہروں میں سی اے اے کی مخالف میں بیٹھی خواتین کے جذبے کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔ ان تمام خواتین نے تاناشاہی رویہ کے خلاف بیداری لانے کا کام کیا ہے۔‘‘

دھرنے میں شرکت کرنے والے جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب ہریانہ ہماچل چنڈی گڑھ کے سابق صدر و جنرل سیکرٹری مولانا شوکت قاسمی نے کہا کہ ’’ملک کے موجودہ حالات بہت نازک دور سے گذر رہے ہیں۔ ہر فرد اور ہر طبقہ کے لوگ سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ جمعیۃ علماء بھی اپنی روایت کے مطابق ملک کے ان شہریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے جو اس قانون کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ’’میں اپنی اور جمعیۃ علماء کی طرف سے دھرنا کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔ اہل میوات سے بھی میری اپیل ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں دھرنے میں شرکت کریں۔


پونہانہ حلقہ اسمبلی سے کانگریس کے ایم ایل اے و سابق وزیر چودھری محمد الیاس بھی دھرنے کے دسویں روز بڑکلی چوک پہنچے اور اپنی اور کانگریس پارٹی کی طرف سے دھرنا کو حمایت دی۔ انہوں نے کہا ’’حکومت وقت ہوش کے ناخن لے۔ میوات وہ علاقہ ہے جس کے خوف سے ماضی میں کبھی دہلی کے حکمرانوں کے دروازے بند ہو جایا کرتے تھے۔ لہذا حکومت کو یہاں کی آواز کو سننے کی ضرورت ہے۔‘‘

فیروز پور جھرکہ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے نو منتخب ایم ایل اے مامن خان انجینئر نے بھی دھرنا میں شرکت کی اور میوات وکاس سبھا کے زیر اہتمام جاری دھرنے سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ بڑکلی چوک پر دھرنے کے دسویں روز بھی خواتین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور کئی دیہی علاقوں سے خواتین کے ٹریکٹروں کے ذریعے آنے کا سلسلہ جاری رہا۔

قبل ازیں، میوات کا مشہور ڈرامہ گروپ کے فنکاروں کی ٹیم دھرنے کے مقام پر پہنچی۔ ان فنکاروں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر پی این آر سی کے نقائص اور منفی مضمرات کو میوات کی مادری زبان میں پیش کر کے سمجھائے۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔