عرب ممالک کو اشیائے خورد فراہم کرنے میں سرفہرست ہوا ہندوستان، برازیل کو پیچھے چھوڑا

ہندوستان نے عرب ممالک کو اشیائے خود برآمد کرنے کے معاملہ میں برازیل کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، کورونا بحران کے سبب پیدا ہونے والی صورت حال کے بعد ایسا ممکن ہوا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان نے عرب ممالک کو اشیائے خود برآمد کرنے کے معاملہ میں برازیل کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور گزشتہ 15 سالوں میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ یہ اطلاع عرب برازیل چیمبر آف کامرس نے دی ہے۔ 15 سالوں میں پہلی بار ایسا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے سال 2020 میں تجارتی سرگرمیوں میں خلل پڑا تھا۔

رپورٹ کے مطابق جہاں پہلے برازیل کے بحری جہاز ایک ماہ میں سعودی عرب پہنچ جاتے تھے اب انہیں پہنچنے میں دو ماہ لگتے ہیں جبکہ ہندوستان کافی قریب ہونے کی وجہ سے وہاں گوشت، پھل، سبزیاں، چینی اور اناج صرف ایک ہفتے میں فراہم کر دیتا ہے۔ برازیل سے کم برآمدات کی وجہ سے سعودی عرب نے اپنے ملک میں پیداوار پر زور دیا ہے اور ہندوستان جیسے دیگر متبادل سے درآمدات کو فروغ دیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق، کورونا کی وبا کی وجہ سے عرب ممالک اور برازیل کے درمیان دوری نے عالمی نقل و حرکت خدمات کو متاثر کیا ہے۔ اس کی وجہ سے خوراک برآمد کرنے کے معاملے میں برازیل ہندوستان سے پیچھے رہ گیا ہے۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 22 لیگ ممبران کے پاس جانے والی کل زرعی مصنوعات میں برازیل کا حصہ 8.15 فیصد تھا، جبکہ ہندوستان نے اس تجارت میں 8.25 فیصد مارکیٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔

عرب لیگ کے معاملے میں اگر برازیل کی زرعی برآمدات پر نظر ڈالیں تو اس میں گزشتہ سال صرف 1.4 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال 8.17 بلین ڈالر رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ رواں سال جنوری سے اکتوبر کے درمیان برازیل کی کل تجارت 6.78 بلین ڈالر رہی ہے، یعنی اس میں 5.5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ چیمبر کے اعداد و شمار کے مطابق ایسا لاجسٹک مسائل کی وجہ سے ہوا ہے۔


پچھلے سال اس علاقے میں برازیل کے پیچھے رہنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ چین نے وبائی امراض کے دوران اپنی خوراک کی انوینٹری میں اضافہ کیا۔ جس کی وجہ سے برازیل کی تجارت بھی متاثر ہوئی ہے۔ چیمبر نے اپنے اعداد و شمار میں کہا ہے کہ سعودی عرب اشیائے خورد کا سب سے بڑا خریدار ہے لیکن اب وہ اپنی ملکی خوراک کی پیداوار کی استعداد بڑھانے پر بھی کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 08 Dec 2021, 9:41 AM
    /* */