ہمہ گیر ترقی: ہندوستان ۔ پاکستان، بنگلہ دیش سے پیچھے!

وزیراعظم کا نعرہ ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ بھی محض جملہ ہی ثابت ہوا کیوں کہ ہمہ گیر ترقیاتی انڈیکس کے مطابق ہندوستان ہمسایہ ممالک یعنی پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: وزیراعظم اپنی حکومت کے وزراء اور افسران کے تقریباً سوا سو افراد کے لشکر کے ساتھ ورلڈ اکنامک فورم یعنی عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچے ہیں، لیکن عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) نے اپنی ہمہ گیرترقیاتی انڈیکس(انکلوزیو ڈیولپمنٹ انڈیکس) کی رپورٹ میں ہندوستان کو نیپال اور پاکستان سے بھی نیچے کا درجہ دیا ہے۔

کل 103ممالک کے اس انڈیکس میں کسی بھی ملک کا مقام اس بات سے طے ہوتا ہے کہ اس ملک میں سماج کے تمام طبقات جیسے امیروغریب، مرد و خواتین، تمام فرقوں اور مذاہب کے لوگوں کی یکساں ترقی ہو رہی ہے یا نہیں۔ علاوہ ازیں وہاں عوام کے رہن سہن کا معیار، ماحولیات کی صورت حال اور نوجوان نسلوں پر قرض کا بوجھ کتنا ہے۔ انڈیکس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان ہمہ گیر ترقی کے معاملہ میں بہت ہی خراب دور سے گزر رہا ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے ڈاووس شہر میں منعقد ہونے والی’عالمی اقتصادی فورم‘ کی چوٹی کانفرنس کے موقع پر جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں ابھرتی ہوئی معیشت والے ممالک کی فہرست میں ہندوستان کو 62 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اس انڈیکس میں چین 26 ویں اور پاکستان 47 ویں مقام پر ہے جبکہ لیتھوانیا جیسا چھوٹا سا ملک بھی اعلی مقام پر ہے۔ دوسری طرف اقتصادی طور پر ترقی یافتہ ممالک میں، ناروے پہلے نمبر پر ہے۔

فہرست میں ممالک کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا گروپ اقتصادی طور پر ترقی یافتہ 29 ممالک کا ہے، جبکہ دوسرا گروپ ابھرتی ہوئی معیشت کے 74 ممالک پر مشتمل ہے۔ اگرچہ اقتصادی فورم نے رکن ممالک سے درخواست کی ہے کہ مجموعی ترقی کا اندازہ لگانے کے لئے کوئی نیا ماڈل تیار کرے اور اقتصادی کامیابی حاصل کرنے کے لئے جی ڈی پی کے اعداد و شمار پر انحصار کو کم کرے کیوں کہ یہ مختصرمدت میں تفاوت پیدا کرتا ہے۔

انڈیکس میں 62 ویں درجہ بندی کے باوجود، ابھرتی ہوئی معیشت والے ممالک کے گروپ میں ہندوستان دس ایسے سرفہرست ممالک میں شامل ہے جن کی معیشت بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ عالمی اقتصادی فورم کا خیال ہے کہ امیر اور غریب دونوں ہی طرح کے ممالک اپنی نئی نسل کو ایک بہتر مستقبل کے لئے کوشاں ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jan 2018, 9:57 AM