ہندوستان-پاکستان فلیگ میٹنگ، جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد برقرار رکھنے پر اتفاق

ہندوستان اور پاکستان نے ایل او سی پر فلیگ میٹنگ میں حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے پر اتفاق کیا۔ سیکورٹی فورسز کو دراندازی روکنے کے احکامات دیے گئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں حالیہ کشیدگی اور فائرنگ کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ میٹنگ چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ پر ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے بریگیڈیئر سطح کے افسران نے شرکت کی۔

حکام کے مطابق، حالیہ دنوں میں ایل او سی پر فائرنگ اور ایک آئی ای ڈی دھماکے کے تناظر میں اس میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ آئی ای ڈی دھماکے میں ایک کیپٹن سمیت دو ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے تھے۔ میٹنگ تقریباً 75 منٹ جاری رہی اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ سرحدوں پر امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنا ضروری ہے اور جنگ بندی معاہدے کا مکمل احترام کیا جائے گا۔


ہندوستان اور پاکستان نے 2021 میں جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ایل او سی پر کشیدگی میں نمایاں کمی آئی تھی۔ تاہم، حالیہ دنوں میں بعض واقعات تشویش کا باعث بنے ہیں۔ 11 فروری کو ایل او سی کے اکھنور سیکٹر میں دو ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے، جب کہ پونچھ اور راجوری اضلاع میں سرحد پار سے کی گئی فائرنگ میں دو دیگر فوجی زخمی ہوئے۔

پونچھ سیکٹر میں پاکستانی فوج کی فائرنگ کے جواب میں ہندوستانی فوج نے سخت کارروائی کی، جس کے نتیجے میں پاکستان کی جانب بھی جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔

سیکورٹی فورسز نے ایل او سی اور دیگر حساس علاقوں میں سخت نگرانی برقرار رکھی ہے، کیونکہ موسم سرما میں برفباری کم ہونے کے سبب دراندازی کے روایتی راستے کھلے رہے۔ اس حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دو اعلیٰ سطحی سیکورٹی اجلاسوں کی صدارت کی، جن میں سیکورٹی فورسز کو دراندازی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کی ہدایت دی گئی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی سری نگر اور جموں میں الگ الگ سیکورٹی اجلاسوں کی صدارت کی۔ ان اجلاسوں میں پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ہدایات دی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔