ہندوستان کو جلد مل سکتی ہے خاتون چیف معاشی مشیر، 3 نام زیر غور

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی چیف اکونومسٹ گیتا گوپی ناتھ کا نام سب سے آگے مانا جا رہا ہے، انھوں نے حال ہی میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ تعلیم کے شعبہ میں لوٹنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر مالیات نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
وزیر مالیات نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
user

تنویر

امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہندوستان کو پہلی خاتون چیف معاشی مشیر مل سکتی ہے۔ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ نئے چیف معاشی مشیر کے عہدہ کے لیے کسی خاتون کو ترجیح دینے پر حکومت غور کر رہی ہے۔ اگر ایسا ممکن ہوا تو یہ پہلا موقع ہوگا جب ملک میں خاتون مرکزی وزیر کے ساتھ چیف معاشی مشیر بھی خاتون ہی ہوں گی۔

اس تعلق سے ’اے بی پی‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں میڈیا ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چیف معاشی مشیر عہدہ کے لیے تین خواتین کے نام پر غور و خوض ہو رہا ہے۔ سب سے پہلا نام انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی چیف اکونومسٹ گیتا گوپی ناتھ کا ہے، جنھوں نے حال ہی میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ تعلیم کے شعبہ میں لوٹنے کا اعلان کیا ہے۔ گیتا گوپی ناتھ جنوری میں آئی ایم ایف کو چھوڑ دیں گی۔


گیتا گوپی ناتھ کے علاوہ اس عہدہ کے لیے دہلی اسکول آف اکونومکس کی پروفیسر ڈاکٹر پمی دُوا اور نیشنل کونسل آف ایپلائیڈ اکونومک ریسرچ (این سی اے ای آر) کی ڈائریکٹر جنرل پونم گپتا کے ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر پمی دُوا چار سالوں کے لیے آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی رکن رہ چکی ہیں۔ اس کمیٹی میں وہ پہلی خاتون رکن تھیں اور 2016 میں ان کی تقرری مودی حکومت کے ذریعہ ہی کی گئی تھی۔ پونم گپتا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فائنانس اینڈ پالیسی میں آر بی آئی کی چیئر پروفیسر رہ چکی ہیں۔ انھیں حال ہی میں وزیر اعظم کے معاشی مشیر کونسل کی رکن کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم فروری 2022 میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن بجٹ پیش کریں گی اور اس کے پہلے حکومت کو نئے چیف معاشی مشیر کی تقرری کرنی ہے۔ کیونکہ معاشی سروے 22-2021 کے لیے جو کچھ تیار ہوگا اس کی ذمہ داری چیف معاشی مشیر کی ہی ہوتی ہے۔ نئے چیف معاشی مشیر کے بارے میں حکومت کو فیصلہ جلد اس لیے بھی لینا ہے کیونکہ موجودہ چیف معاشی مشیر کرشن مورتی سبرامنین کی مدت کار ختم ہو رہی ہے اور انھوں نے عہدہ چھوڑنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اپنی مدت کار ختم ہونے کے بعد وہ تعلیمی شعبہ میں واپس لوٹ جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔