’بھارت ایک ہندو راشٹر ہے‘، آر ایس ایس سربراہ بھاگوت کا اعلان

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا، ’’ہم سب کچھ بدل سکتے ہیں۔ تمام نظریات تبدیل ہو سکتے ہیں لیکن ایک چیز تبدیل نہیں ہو سکتی، وہ یہ کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کے روز قومی راجدھانی دہلی میں ایک کتاب کے رسم اجرا کے موقع پر حیران کرنے والا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے۔ بھاگوت نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سب کچھ بدل سکتے ہیں لیکن ایک چیز نہیں بدلی جا سکتی اور وہ یہ ہے کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے۔‘‘

ہندوتوا کا ذکر کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ بھاگوت نے ہنومان، شیواجی اور آر ایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار کے ناموں کو ایک سانس میں لیا۔ ہندو راشٹر کے دعوے کے باوجود جب تنظیم کے سربراہ ہم جنس پرستی پر بات کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ آر ایس ایس اپنی شبیہ کو تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔


بھاگوت نے کہا کہ اس معاملہ کو بحث کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مہابھارت اور قدیمی افواج میں کچھ مثالیں ملتی ہیں لیکن ویدوں میں اس کا ذکر نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھاگوت نے ہم جنس پرستی پر سنگھ کے رُخ میں تبدیلی کے اشارے دیئے ہیں۔ انہوں نے سال 2018 میں آر ایس ایس کی ایک تین روزہ تقریب ’ہندوستان کا مستقبل: آر ایس ایس کا نظریہ‘ کے دران کہا تھا کہ ہم جنس پرست یہاں موجود ہیں اور سماج کو وقت کے ساتھ تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔

بھاگوت کا اپنی تقریر کے دوران زور اس بات پر تھا کہ آر ایس ایس کے اعتدال پسند چہرے کو نمایاں کیا جائے۔ اس دوران انہوں نے اختلاف رائے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا، ’’ہمارے یہاں اختلاف رائے ہو سکتی ہے لیکن دلوں میں فرق نہیں ہو سکتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM