كلبھوشن معاملہ میں پاکستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی: سشما
جاسوسی کے الزام میں پاکستانی جیل میں قید کلبھوشک جادھو سے ملاقات کے لئے گئیں ان کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ کئے گئے برے رویہ پر ملک بھر سے غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر حراست میں لئے گئے ہندوستانی شہری كلبھوشن جادھو کے ساتھ ان کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کے دوران بدسلوکی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو حقوق انسانی کی سراسر خلاف ورزی بتایا اور کہا کہ ہندوستان اب مضبوط دلائل کے ساتھ بین الاقوامی کورٹ میں جادھو کو راحت دلانے کے لئے کوشش کر رہا ہے۔
سوراج نے راجیہ سبھا میں جادھو کی شیشے کی دیوار کے اس پار اپنی والدہ اور بیوی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد کے واقعات پر اپنے بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے ایوان کو جادھو کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ پاکستانی حکام کی طرف سے کی گئی بدسلوکی کے واقعہ کی تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات کے تعلق سے پاکستان اور حکومت ہند کے ساتھ جو معاہدہ ہوا تھا، اس کا پاکستانی حکومت نے خلاف ورزی کی ہے۔
سشما سوراج نے کہا کہ سکیورٹی کے نام پر عورتوں کے سہاگ کی نشانی بِندی، سندور وغیرہ اتروا لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ کی تفصیلات پارلیمنٹ میں دینی تھی اس لئے انہوں نے حقائق کو واضح طور پر سمجھنے کے لئے کلبھوشن کی ماں سے جمعرات کی صبح دوبارہ بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی ماں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستانی افسران نے ان کی بندی، سندور اور منگل سوتر اتروا لئے تھے۔
سشما سوراج نے کہا ’’کلبھوشن کی ماں کے یہ کہنے پر کہ ان کے سہاگ کی نشانیوں کو نہ اتروایا جائے توپاکستانی افسران نے کہا کہ انہیں جو احکامات دئے گئے ہیں وہ ان پر عمل کر رہے ہیں۔ ‘‘
سشما نے کہا ’’بغیر سندور اور منگل سوتر کے اپنی ماں کو دیکھ کر کلبھوشن کو کچھ شبہ ہوا تو انہوں نے اپنی ماں سے پوچھا کہ بابا کیسے ہیں!‘‘ انہوں پاکستان کی اس کرتوت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ بےادبی کی بات کچھ ہو بھی نہیں سکتی۔
ایجنسی ان پٹ کے ساتھ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Dec 2017, 4:36 PM