مودی جی، کیا خاموش بیٹھے رہیں گے! چین کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوں: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہندوستانی عوام سچ جاننے کی حقدار ہے، اسے ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو ہماری زمین چھننے سے پہلے اپنی جان دینے کے لیے تیار ہو۔ نریندر مودی جی، اب چین کا سامنا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی
user

یو این آئی

گزشتہ شب مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں چائنیز پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی نفریوں کے ساتھ ہوئی پُر تشدد جھڑپ میں افسران سمیت 20 ہندوستانی فوجیوں کی شہادت کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا ہے ”ہماری زمین، ہماری خود مختاری خطرے میں ہے، ہمارے فوجی، افسران شہید ہو گئے، کیا ہم خاموش بیٹھے رہیں گے؟“ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ”ہندوستان کی عوام سچ جاننے کی حقدار ہے، اسے ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو ہماری زمین چھننے سے پہلے اپنی جان دینے کے لیے تیار ہو۔ سامنے آئیے نریندر مودی جی، چین کا سامنا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔“

قبل ازیں، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی 20 فوجیوں کی شہادت کے سلسلہ میں وزیر اعظم مودی کے خاموش رہنے کی مذمت کی۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’اب بہت ہو چکا ہے اور وزیر اعظم کو لب کشائی کر کے بتانا پڑے گا کہ چین کی ہمت ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے اور ہمارے فوجی اہلکاروں کو مارنے کی کیسے ہوئی‘‘۔


ادھر کانگریس پارٹی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی فوجیوں کی شہادت پر قوم سے خطاب کریں اور صورت حال پر تبادلہ خیال کے لئے ایک کُل جماعتی اجلاس طلب کریں۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’وزیر اعظم مودی برائے کرم افسردہ ملک سے خطاب کریں۔ اس قومی سلامتی کے بحران کے درمیان ایک متفقہ سیاسی نظریہ کو فروغ دینے کے لئے براہ کرم آل پارٹی اجلاس طلب کریں۔


وزیر اعظم دفتر نے بعد میں مطلع کیا ہے کہ ہند-چین سرحد تنازعہ پر بحث کرنے کے لیے پی ایم نریندر مودی نے 19 جون کی شام 5 بجے کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس ورچوئل میٹنگ میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے سربراہان شریک ہوں گے۔


واضح رہے کہ منگل کی شب کانگریس نے ایک بیان میں وزیر اعظم کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ ’’کبھی سوچا ہے کہ ایک ایسا بولنے والا آدمی جو ہر معاملے پر حکومت سے سوال اٹھانے میں کبھی ناکام نہیں رہا، اب وہ مکمل طور پر خاموش کیوں ہے؟" اب وہ تمام ناکامیوں کا الزام خود اپنے سوا کسی اور پر نہیں ڈال سکتا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2020, 3:56 PM