ایس آئی آر کے نام پر ووٹ بندی! پارلیمنٹ میں انڈیا اتحاد کا احتجاج، الیکشن کمیشن سے مداخلت کی اپیل

بہار میں ایس آئی آر کے تحت ووٹروں کے نام کاٹنے پر انڈیا اتحاد نے پارلیمنٹ میں مظاہرہ کیا اور اسے جمہوریت کی توہین قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے فوری کارروائی کی مانگ کی گئی

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این سی</p></div>

تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے خلاف انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں آج بھی زبردست مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے دوران قائدین نے ایس آئی آر کے نشانات والے پوسٹرز پھاڑ کر اپنی ناراضگی ظاہر کی اور انتخابی کمیشن سے فوری مداخلت کی مانگ کی۔

اپوزیشن اتحاد کا الزام ہے کہ جے ڈی یو-بی جے پی حکومت انتخابی کمیشن کی ملی بھگت سے ایس آئی آر کے نام پر غریب، دلت، پسماندہ اور اقلیتی طبقات کے ووٹروں کے نام جان بوجھ کر کاٹ رہی ہے تاکہ 2025 کے اسمبلی انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کو متاثر کیا جا سکے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت لہجے میں کہا، ’’مودی حکومت چاہتی ہے کہ صرف طاقتور طبقے کے لوگ ووٹ دیں، جبکہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کے ووٹ کاٹ دیے جائیں۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے اور ڈاکٹر امبیڈکر و پنڈت نہرو کے نظریے کے خلاف سازش ہے۔‘‘

کھڑگے نے مزید دعویٰ کیا کہ ایس آئی آر صرف بہار تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کی تیاری ہے، جو کہ ایک سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔


کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا، ’’ہم گزشتہ کئی ماہ سے ووٹر لسٹ کی شفاف فراہمی کی مانگ کر رہے ہیں، لیکن حکومت اور الیکشن کمیشن جواب دینے کو تیار نہیں۔ اگر یہ واقعی جمہوریت ہے تو پھر ہر پارٹی کو برابر کا حق ملنا چاہیے۔ ووٹر لسٹ میں شفافیت کیوں نہیں دی جا رہی؟‘‘

احتجاج کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ایس آئی آر کو آئینی حقوق کی کھلی لوٹ قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس عمل میں کسی قسم کی شفافیت یا جوابدہی نہیں ہے، اور یہ صرف ایک طرفہ کارروائی بن کر رہ گئی ہے، جس کا مقصد مخصوص برادریوں کو ووٹ دینے سے روکنا ہے۔

انڈیا اتحاد نے مشترکہ طور پر انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیا کہ جب تک ایس آئی آر کے عمل میں مکمل شفافیت اور جوابدہی نہیں لائی جاتی، اسے فی الفور روکا جائے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو ووٹر لسٹ تک مکمل ڈیجیٹل اور عوامی رسائی دی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ ووٹ چوری یا چھیڑ چھاڑ کو روکا جا سکے۔

قابل ذکر ہے کہ ایس آئی آر کے تحت ریاستوں میں ووٹر لسٹ کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے، لیکن بہار میں اس عمل کو لے کر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مخصوص طبقات کے ووٹ ممنوعہ طریقے سے خارج کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔