’ووٹ چوری‘ اور ایس آئی آر کے خلاف انڈیا اتحاد متحد، پارلیمنٹ کے احاطے میں زبردست احتجاج
انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے احاطے میں ’ووٹ چوری‘ اور بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) کے خلاف احتجاج کیا۔ دریں اثنا، راہل گاندھی کی ووٹر ادھیکار یاترا کو عوامی حمایت مل رہی ہے

نئی دہلی: انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) اور ’ووٹ چوری‘ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے، پرینکا گاندھی، اکھلیش یادو اور ترنمول کانگریس کے رہنما ابھیشیک بنرجی سمیت کئی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ شامل ہوئے۔ ان رہنماؤں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور الیکشن کمیشن پر سخت حملہ بولا اور عوامی مینڈیٹ کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پارٹی کا واضح موقف ہے کہ ملک بھر میں ووٹ چوری، ووٹ میں ہیر پھیر اور ووٹ سے چھیڑ چھاڑ کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ ان کے مطابق یہ جمہوریت کے ساتھ ناانصافی ہے اور اگر کوئی اس طرح کے غیر شفاف طریقوں سے اقتدار پر قابض ہوتا ہے تو یہ آئین کی روح کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ ووٹروں کے حق کو پامال کرنا عوام کی آواز کو دبانے کے مترادف ہے، جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔
لوک سبھا کے کانگریس ایم پی مانیکم ٹیگور نے بھی سخت الفاظ میں الیکشن کمیشن کے رویے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے افسران جانبدار ہو گئے ہیں اور بی جے پی کی زبان بولنے لگے ہیں۔ ان کے مطابق یہ صورتحال ملک کے لیے خطرناک ہے۔ ٹیگور نے مزید کہا کہ یہ احتجاج مسلسل سولہویں دن جاری ہے لیکن حکومت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور بحث کے لیے تیار نہیں۔
کانگریس کے سینئر رہنما راجیو شکلا نے کہا کہ ووٹ چوری کے خلاف ایک عوامی تحریک شروع ہو چکی ہے اور راہل گاندھی کی یاترا نے اس معاملے کو عوام تک پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کا اثر مستقبل کے انتخابات پر صاف دکھائی دے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا کہ ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرے۔
بہار میں ووٹر ادھیکار یاترا جاری
دوسری طرف، بہار میں کانگریس کی قیادت میں ووٹر ادھیکار یاترا کا تیسرا دن جاری ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اس یاترا کی قیادت کر رہے ہیں اور انہیں عوام کی جانب سے زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ یاترا میں شریک ہو رہے ہیں اور ’ووٹ بچاؤ، جمہوریت بچاؤ‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ تحریک انتخابی ماحول کو متاثر کر سکتی ہے اور بی جے پی کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔
انڈیا اتحاد کے احتجاج اور بہار میں جاری یاترا کے سبب حکومت اور الیکشن کمیشن پر سیاسی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اگر ووٹر لسٹ میں شفافیت قائم نہ کی گئی تو جمہوریت کمزور ہوگی۔ دوسری طرف بی جے پی اور اس کے حامی رہنما ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے رہے ہیں۔ تاہم سیاسی مبصرین متفق ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے اور انتخابی سیاست کا اہم موضوع بنے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔