خلا میں تاریخ رقم کرنے سے 15 میٹر دور ہندوستان، اسپیڈیکس مشن کے تحت ملن کو تیار دونوں خلائی جہاز

اسرو نے جانکاری دی ہے کہ اسپیس ڈاکنگ تجربہ کے تحت دونوں خلائی جہاز اس وقت 230 میٹر کی دوری پر ہیں۔ دونوں خلائی جہاز ٹھیک طریقے سے کام کر رہے ہیں۔

اسرو، تصویر آئی اے این ایس
اسرو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اپنے اسپیڈیکس مشن میں کامیابی حاصل کرنے کے کافی قریب پہنچ گیا ہے۔ اسرو نے ہفتہ کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ جانکاری دی کہ اسپیس ڈاکنگ تجربہ (اسپیڈیکس) کے تحت دونوں خلائی جہاز اس وقت 230 میٹر کی دوری پر ہیں۔ دونوں خلائی جہاز ٹھیک طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ جمعہ کو دونوں خلائی جہاز ڈیڑھ کلومیٹر کی دوری پر تھے۔

ڈاکنگ کے لیے دونوں خلائی جہازوں کو 225 میٹر کی دوری تک لانا ہے۔ حالانکہ اسرو نے ڈاکنگ تجربات کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے۔ 'اسپیڈیکس' مشن کے تحت ہندوستان خلائی جہاز کو 'ڈاک' اور 'اَن ڈاک' کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرے گا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان امریکہ، روس اور چین کے بعد خلائی 'ڈاکنگ' ٹیکنالوجی میں اہل دنیا کا چوتھا ملک بننے کا فخر حاصل کر لے گا۔

اسرو نے دونوں سیٹیلائٹس کے اور قریب آنے کو لے کر کہا کہ جب یہ دونوں سیٹیلائٹس 15 میٹر کی دوری پر ہوں گے تو ہم ایک دوسرے کو اور صاف صاف دیکھ سکیں گے۔ ہم محض 50 فٹ ہی دور ہیں۔ یہ پُرجوش کرنے والا ملن اب کچھ وقت ہی دور ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گراؤنڈ اسٹیشنوں کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ حقیقی ڈاکنگ تجربہ کے لیے سگنل حاصل کیا جاسکے۔ واضح ہو کہ یہ تجربہ پہلے 7 جنوری کو طے کیا گیا تھا لیکن کسی تکنیکی گڑبڑی کی وجہ سے اسے 9 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ ایک خلائی جہاز سے دوسرے خلائی جہاز کے جڑنے کو 'ڈاکنگ' اور خلا میں جڑے دو جہازوں کے الگ ہونے کو 'اَن ڈاکنگ' کہتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی ہندوستان کے سب سے بڑے مشنوں جیسے چاند سے نمونے واپس لانے، ہندوستانی خلائی مرکز کی تعمیر کے لیے اہم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔