بہار میں ’موب لنچنگ‘ کا عروج، ڈھائی مہینوں میں 39 واقعات

بچہ چوری کی افواہ سے ماحول میں اس قدر دہشت پھیل چکی ہے کہ والدین فکرمند ہیں۔ بہار میں بچہ چوری کا شبہ ہوتے ہی لوگ اس قدر مشتعل ہو جاتے ہیں کہ مشکوک شخص کو خوب زد و کوب کیا جاتا ہے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار میں پولس کی لاکھ کوششوں کے باوجود بچہ چوری کی افواہ یا کسی اور معاملہ میں ہجوم کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لے کر تشدد کرنے کے واقعات رونما ہونے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پولس ہیڈکوارٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ڈھائی مہینوں کے دوران 14 لوگوں کی لنچنگ کرکے انہیں قتل کر دیا گیا جبکہ 45 لوگ اس دوران زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران موب لنچنگ کے 39 واقعات درج کیے گئے ہیں۔

بہار پولس ہیڈ کوارٹر لگاتار ایسے واقعات کے حوالہ سے حساس علاقوں میں بیداری مہم چلا رہا ہے۔ پولس کے اعلیٰ افسران بھی اعتراف کرتے ہیں کہ بچہ چوری کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ افواہ پھیلنے کے بعد ہجوم جنونی ہو جاتا ہے۔ تاہم، قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو پولس سخت تنبیہ کرتے ہوئے بیدار کرنے کے ارادے سے اقدام لے رہی ہے۔


بچہ چوری کی افواہ سے ماحول میں اس قدر دہشت پھیل چکی ہے کہ والدین فکرمند ہیں۔ بہار میں بچہ چوری کا شبہ ہوتے ہی لوگ مشتعل ہو جاتے ہیں اور مشکوک شخص کو خوب زد و کوب کیا جاتا ہے۔

مظفر پور کے ماڑی پور چتر گپت نگر میں بدھ کے روز بچہ چوری کے الزام میں مقامی لوگوں نے دو خواتین کو تھام لیا اور ان کو بری طرح زد و کوب کیا۔ پولس کے بروقت موقع پر پہنچ جانے کی وجہ سے ان خواتین کی جان ضرور محفوظ رہی لیکن دونوں کو کافی چوٹیں آئیں۔


سمستی پور ضلع میں بھی دو دن قبل ہجومی تشدد کا معاملہ منظر عام پر آیا۔ لوگوں نے ذہنی طور پر معذور ایک عمر رسیدہ خاتون کو بچہ چوری کے الزام میں سڑک پر پٹخ دیا، ڈنڈوں اور لاتوں سے بری طرح سے مارا پیٹا۔ اس دوران کچھ سمجھدار لوگوں نے خاتون کو ہجوم سے بچایا۔ قابل ذکر ہے کہ بہار کی راجدھانی پٹنہ ہو یا ریاست کے دور دراز کے علاقے، ہر جگہ سے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔

مغربی چمپارن ضلع کے فینہرار تھانہ میں ہجوم نے 9 ستمبر کو ایک شخص کا ہجوم نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا، بعد میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سیتامڑھی رہائشی شتروگھن سنہا کے طور پر ہوئی۔ اس سے پہلے 8 ستمبر کو ہجوم نے ایک 22 سالہ نوجوان کا بھی چوری کی افواہ کے سبب قتل کر دیا گیا تھا۔


پولس ہیڈکوارٹر میں درج اعداد و شمار کے مطابق، بہار میں ڈھائی مہینے کے دوران موب لنچنگ میں 14 لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا جبکہ 45 لوگ زخمی ہو گئے۔ موب لنچنگ کے 39 واقعات فوراً درج کر لیے گئے۔ پولس کے مطابق ان واقعات میں 348 نامزد اور 4000 نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولس (ہیڈکوارٹر) جتیندر کمار نے کہا کہ موب لنچنگ کے خلاف پولس سخت کارروائی عمل میں لا رہی ہے۔ ہجوم میں شامل تمام لوگ ویڈیو فوٹیج میں آ جاتے ہیں یا پھر ان کی موجودگی کی اطلاع موصول ہو جاتی ہے، اس کے بعد ان پر کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔


انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’جولائی سے اب تک موب لنچنگ کے 39 واقعات میں 278 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ویڈیو فوٹیج کی مدد سے بھی موب لنچنگ میں شامل لوگوں کی شناخت کر کے کارروائی کی جا رہی ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ موب لنچنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے پولس بیداری مہم چلا رہی ہے، جس کے لئے آڈیو کلپ اور پوسٹر کا بھی سہارا لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات میں فوری سماعت کر کے قصورواروں کو سزا دلانے کی کوشش کی جائے گی۔

(آئی اے این ایس، منوج پاٹھک)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔