بڑھتی مہنگائی اور گرتی آمدنی کی ڈبل ڈوز سے عوام پریشان، کانگریس آج بی جے پی کو گھیرے گی

بی جے پی کے دور حکومت میں 'تھوک مہنگائی 12 سال کی بلند ترین سطح پر کیسے پہنچ گئی۔ پیٹرول اور ڈیزل سے سات سالوں میں عوام کی جیب سے 24 لاکھ کروڑ لوٹے گئے، ریل کا مسافر کرایہ 205 فیصد بڑھادیا گیا۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے درمیان کانگریس آج بے تحاشا مہنگائی، کسانوں اور بے روزگاروں کے مسائل اور فوجیوں کے مسائل پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو گھیرے گی اور ان معاملوں پر اس سے سوال کرے گی۔

کانگریس کے قومی میڈیا انچارج پرنو جھا نے بتایا کہ اس کے سرکردہ لیڈران آج ان ریاستوں کا دورہ کریں گے اور میڈیا کے ذریعے عوامی مسائل پر حکومت سے جواب طلب کریں گے۔ اس دوران مہنگائی سے متعلق حقائق کے ساتھ مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کتابچہ '’مہنگائی بی جے پی‘ بھی جاری کیا جائے گا۔


پرنو جھا نے بتایا کہ پارٹی کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا لکھنؤ، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل چندی گڑھ، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان گوا، مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ جالندھر، راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ دہرادون ، قومی ترجمان سپریا شرینیت اور سابق ایم پی رنجیتا رنجن وارانسی اور ہاردک پٹیل میرٹھ میں نامہ نگاروں سے خطاب کریں گے۔

پارٹی نے کہاکہ ملک کے لوگ مہنگائی سے پریشان ہیں اور بی جے پی والے مست ہیں۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گرتی ہوئی آمدنی کے ڈبل ڈوز نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ مہنگائی نے خاندانوں کا بجٹ خراب کر دیا ہے۔ بی جے پی نے 'اچھے دن کے ہمالیائی جھوٹ بول کر ووٹ حاصل کیے ہیں اور لوگوں کی زندگیوں میں آسمان چھوتی مہنگائی کا زہر گھول دیا ہے۔


کانگریس اس موقع پر صحافیوں کے ذریعے عوام کو بتائے گی کہ بی جے پی کے دور حکومت میں 'تھوک مہنگائی 12 سال کی بلند ترین سطح پر کیسے پہنچ گئی۔ پیٹرول اور ڈیزل سے سات سالوں میں عوام کی جیب سے 24 لاکھ کروڑ لوٹے گئے، ریل کا مسافر کرایہ 205 فیصدبڑھادیا گیا۔ اس سال یکم جنوری سے کیسےعام زندگی میں استعمال ہونے والے کپڑے، جوتے، بچوں کی کتابیں، اے ٹی ایم سے پیسے نکالنا، ایپ سے آٹو بک کرنااور کھانے کا آرڈر مہنگا کردیاگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔