بہار اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ریلوے نے اٹھایا ایک خاص قدم، بہار جانے والوں کو میسر ہوگی آسانی
چھٹھ کے بعد بھی دہلی سے مشرق کی طرف چلنے والی ٹرینوں میں جگہ نہیں ہے۔ دہلی میں رہنے والے بہار کے کئی لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے آبائی وطن جا رہے ہیں۔

بہار میں جاری اسمبلی انتخاب کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں مقیم بہاری باشندے بڑی تعداد میں اپنے آبائی وطن حق رائے دہی استعمال کرنے جا رہے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں 121 اسمبلی سیٹوں کے لیے 6 نومبر کو ووٹنگ ہو چکی ہے، اور اب دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ 11 نومبر کو ہونے والی ہے، جس میں 122 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دہلی میں مقیم بہاری باشندے بھی بڑی تعداد میں بہار جا رہے ہیں جس سے ٹرینوں میں خوب بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پہلے چھٹھ اور اب اسمبلی انتخاب کی وجہ سے ریلوے کو کچھ ایسے فیصلے لینے پڑے تاکہ مسافروں کو آسانی میسر ہو۔ گزشتہ دنوں پلیٹ فارم ٹکٹ کی فروخت پر روک لگانے کا اعلان ریلوے نے کیا تھا، اور اب نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے ساتھ ساتھ آنند وِہار ٹرمینل کے کئی پلیٹ فارمز پر پارسل سروس بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق چھٹھ کے بعد بھی مشرق کی سمت چلنے والی ٹرینوں میں بہت بھیڑ چل رہی ہے۔ دہلی مین رہنے والے بہار کے کئی لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے بذریعہ ٹرین اپنے گھر جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے نئی دہلی، آنند وِہار ٹرمینل اور پرانی دہلی ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کی تعداد بڑھی ہوئی ہے۔ بھیڑ کو دیکھتے ہوئے خصوصی ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ کو کنٹرول میں رکھنے کے مقصد سے کچھ اہم اقدام بھی کیے جا رہے ہیں۔
ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ نئی دہلی اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 12 سے 16 اور آنند وِہار ٹرمینل کے پلیٹ فارم نمبر 2 اور 3 سے مشرق کی سمت میں زیادہ ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ مسافروں کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو، اس کے لیے ان پلیٹ فارم پر پارسل سے متعلق سروس روک دی گئی ہے۔ رجسٹرڈ اخبارات اور رسائل کو اس پابندی سے الگ رکھا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔