بابری مسجد-رام مندر اراضی پر فیصلہ کے منتظر آر ایس ایس لیڈروں نے دہلی میں ڈالا ڈیرا

ایودھیا متنازعہ زمین پر سپریم کورٹ جلد ہی اپنا فیصلہ سنانے والا ہے۔ سبھی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں اور RSS کے رہنما دہلی پہنچ چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ فیصلے کے بعد کے حالات پر نظر رکھیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر ایس ایس کی اعلیٰ قیادت نے دہلی میں ڈیرا ڈال دیا ہے۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو چھوڑ کر باقی سبھی سرکردہ لیڈران دہلی واقع ہیڈکوارٹر میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ لیڈران ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لے کر دہلی میں جمے ہوئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس لیڈر ایودھیا معاملے پر آنے والے فیصلے کے مدنظر دہلی میں ہی رہ کر پورے واقعہ پر نظر رکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ انھیں لگتا ہے کہ دہلی میں رہ کر حکومت اور تنظیم میں تال میل بنانا آسان رہے گا۔ ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کے سرکردہ لیڈران سریش بھیاجی جوشی، ڈاکٹر کرشن گوپال، دتاترے ہوسبولے، ارون کمار وغیرہ آر ایس ایس ہیڈکوارٹر پہنچ چکے ہیں۔ یہ سبھی لیڈران گزشتہ 30 اکتوبر سے ہی دہلی میں موجود ہیں۔


دراصل ایودھیا معاملے پر 17 نومبر سے پہلے سپریم کورٹ کے ممکنہ فیصلے کے سبب آر ایس ایس پہلے سے ہی نومبر میں ہونے والے اپنے سبھی پروگرام ملتوی کر چکا ہے۔ اس وجہ سے سینئر عہدیداروں کے ملک بھر کے دورے بھی ٹال دیئے گئے ہیں۔ ایسے میں آر ایس ایس کی اعلیٰ قیادت اب دہلی میں رہ کر حالات پر نظر رکھنا چاہتی ہے۔

گزشتہ 31-30 اکتوبر کو دہلی کے چھترپور واقع دھیان سادھنا سنٹر میں بی جے پی لیڈروں اور سبھی معاون تنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ ہوئی دو روزہ میٹنگ میں طے ہوئی پالیسی کو آر ایس ایس لیڈران دہلی میں رہ کر زمین پر اتارنے میں مصروف ہیں۔


آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ رام مندر پر دیرینہ فیصلہ اب چند دنوں کی بات ہے۔ ایودھیا میں رام مندر تعمیر آر ایس ایس کا خواب رہا ہے۔ ایسے میں تنظیم کا پورا فوکس اسی ایشو پر ہے۔ آر ایس ایس کے لیڈروں کا ماننا ہے کہ دہلی میں رہ کر حکومت و تنظیم کے درمیان بہتر تال میل قائم کر کے رام مندر پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہی آگے کی پالیسی کو زمین پر اتارا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */