کمشنری میں سماجوادی پارٹی-راشٹریہ لوک دل اتحاد نے اپنی طاقت کا احساس کرایا

مغربی اترپردیش کے ووٹروں پر کسان تحریک کا اثر دیکھنے کو ملا، پہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں ہندوتوا لہر نہیں چل پائی۔

اکھلیش اور جینت، تصویر آئی اے این ایس
اکھلیش اور جینت، تصویر آئی اے این ایس
user

عارف عثمانی

دیوبند: اسمبلی انتخابات میں سہارنپور ضلع میں بی جے پی نے، جبکہ اس پوری کمشنری میں سماجوادی پارٹی، راشٹریہ لوک دل اتحاد نے اپنی طاقت کا احساس کرایا ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اس کمشنری میں بی جے پی نے 16 سیٹوں میں سے 12 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان دونوں کے درمیان اس وقت بھی اتحاد تھا لیکن اس مرتبہ کمشنری میں بڑا الٹ پھیر ہوا ہے۔

ضلع سہارنپور میں بی جے پی نے اپنی گزشتہ مرتبہ جیتی چاروں سیٹیں دیوبند، گنگوہ، نکوڑ اور رام پور منہیاران اپنے پاس برقرار رکھی۔ اسی کے ساتھ سہارنپور شہر سیٹ سماجوادی پارٹی سے چھیننے میں کامیاب رہی۔ بیہٹ اور سہارنپور دیہات اسمبلی سیٹیں اتحاد کے پاس رہیں۔ شاملی ضلع کی تینوں سیٹوں میں سے گزشتہ مرتبہ سماجوادی پارٹی کیرانہ اسمبلی سیٹ سے ہی کامیاب ہوئی تھی اور بی جے پی نے شاملی اور تھانہ بھون سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، مگر اس مرتبہ شاملی ضلع کی تینوں سیٹوں پر سماجوادی اتحاد کا قبضہ ہو گیا ہے۔ اس ضلع میں جاٹ مسلم اتحاد بی جے پی کے ہندوتوا پر بھاری پڑا۔ ہندوؤں کے نقل مکانی کو مسئلہ بنا کر کیرانہ سمیت مغربی اترپردیش میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، اور وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے بھلے ہی انتخابی دوروں کے دوران اس کی بہت تشہیر کی، لیکن کیرانہ میں ہی ان کے یہ ہتھیار کامیاب ثابت نہیں ہوئے۔


کمشنری کے مظفرنگر ضلع کی سبھی 6 سیٹیں گزشتہ انتخاب میں بی جے پی کے پاس تھیں مگر اس مرتبہ وہ بڑی مشکل سے کھتولی اور شہر سیٹ ہی بچا پائی۔ انتخابی نتائج کے مطابق سہارنپور کی بیہٹ سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے عمر علی خاں نے بی جے پی کے نریش سینی کو شکست دی۔ نکوڑ سیٹ پر بی جے پی کے مکیش چودھری نے، سماجوادی پارٹی کے ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی کو ہرایا۔ سہارنپور شہر سیٹ پر سنجے گرگ کو بی جے پی کے راجیو گمبر نے شکست دی۔ سہارنپور دیہات سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے آشو ملک نے بی جے پی کے جگ پال سنگھ کو شکست دی۔ دیوبند میں بی جے پی کے کنور برجیش نے سماجوادی پارٹی کے کارتکیے رانا کو ہرایا۔ رام پور منہیاران محفوظ سیٹ پر بی جے پی کے دیویندر نم نے بہوجن سماج پارٹی کے رویندر مولہو کو شکست دی۔ گنگوہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار کرت سنگھ نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار اندر سین کو ہرایا۔ ضلع مظفرنگر کی شہر سیٹ پر بی جے پی کے کپل دیو اگروال نے سماجوادی پارٹی کے سوروپ کو شکست دی۔ میرانپور سیٹ پر راشٹریہ لوک دل کے امیدوار چندن چوہان نے بی جے پی کے پرشانت چودھری کو شکست دی۔ کھتولی اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے وکرم سینی نے راشٹریہ لوک دل کے راج پال سینی کو ہرایا۔ بھارتیہ کسان یونین کے قلعہ بڈھانہ سیٹ پر راشٹریہ لوک دل کے راج پال بالیان نے بی جے پی کے موجودہ اسمبلی رکن امیش ملک کو شکست دی۔ چرتھاول اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے پنکج ملک نے بی جے پی کی سپنا کیشپ کو ہرایا۔ پور قاضی محفوظ سیٹ پر راشٹریہ لوک دل کے امیدوار انل کمار نے بی جے پی کے موجودہ اسمبلی رکن پرمود اونٹوال کو شکست دی۔ کیرانہ اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے موجودہ اسمبلی رکن ناہید حسن نے مرگانکا سنگھ کو شکست دی۔ تھانہ بھون اسمبلی سیٹ کے اہم مقابلہ میں ریاست کے گنا وزیر سریش رانا، راشٹریہ لوک دل کے امیدوار اشرف علی خاں سے ہار گئے۔ شاملی سیٹ بھی بی جے پی نہیں بچا پائی۔ بی جے پی امیدوار تجیندر نروال کو راشٹریہ لوک دل کے امیدوار پرسن چودھری کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کسان جاگرتی منچ کے صدر پروفیسر سدھیر پنوار نے کہا کہ مغربی اترپردیش کے ووٹروں پر کسان تحریک کا اثر نظر آیا، اسی وجہ سے پہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں ہندوتوا لہر نہیں چل پائی اور بی جے پی کے کئی اہم لیڈران کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */