اعظم خان اور بیٹے عبداللہ سے متعلق کیس میں عدالت آج سنائے گی فیصلہ، پورا خاندان مختلف جیلوں میں قید

رام پور کی خصوصی ایم پی ایم ایل اے عدالت سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان اور ان کے خاندان سے متعلق کیس میں آج اپنا فیصلہ سنائے گی۔ عدالت کا فیصلہ دوپہر دو بجے کے قریب آنے کی توقع ہے

اعظم خان، عبداللہ اعظم، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، عبداللہ اعظم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

رام پور: جیل میں قید سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اعظم خان، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور اہلیہ تزئین فاطمہ سے متعلق کیس میں ہفتہ کو فیصلہ آ سکتا ہے۔ ان لیڈروں کو پہلے ہی عبداللہ اعظم کے برتھ سرٹیفکیٹ کے دو مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ اب رام پور کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

رام پور کی خصوصی عدالت عبداللہ اعظم خان کے برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر اپنا فیصلہ دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پڑوسیوں کی طرف سے مار پیٹ کے معاملے میں بھی عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ ایس پی لیڈر اعظم خان اور عبداللہ اعظم اس معاملے میں ملزم ہیں۔ دونوں کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا، تاکہ عدالت حملہ کیس میں اپنا فیصلہ سنا سکے۔


رپورٹ کے مطابق اعظم خان اور عبداللہ اعظم کی رام پور عدالت میں پیشی کے حوالے سے عدالت کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ دراصل 18 اکتوبر کو عدالت نے اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تب سے یہ تینوں رہنما مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ تزئین فاطمہ رام پور جیل میں قید ہیں، جبکہ اعظم خان کو سیتا پور جیل اور عبداللہ اعظم کو ہردوئی جیل میں قید کیا گیا ہے۔

اگر رام پور کی ایم پی-ایم ایم اے عدالت برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں ہفتہ کو اعظم خان اور ان کے خاندان کو کوئی راحت نہیں دیتی تو خاندان الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔ دونوں مقدمات میں عدالت کا فیصلہ دوپہر دو بجے کے قریب آنے کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ اعظم خان کے خلاف تقریباً 90 مقدمات درج ہیں۔ حال ہی میں یوپی حکومت نے مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کو دی گئی زمین کی لیز کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے بعد اعظم خان نے یوپی حکومت کی طرف سے ٹرسٹ کو دی گئی زمین کی لیز کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔