اسکولوں میں استاد کو سر یا میڈم نہیں، صرف ’ٹیچر‘ کہہ کر مخاطب کیا جائے، کیرالہ حقوق اطفال کمیشن کی ہدایت

چائلڈ رائٹس کمیشن نے مزید کہا کہ استاد کو سر یا میڈم کے بجائے ’ٹیچر‘ کہنے سے تمام اسکولوں کے بچوں میں برابری برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے اور اساتذہ کے ساتھ ان کا لگاؤ ​​بھی بڑھے گا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم: کیرالہ اسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (کے ایس سی پی سی آر) نے ریاست کے تمام اسکولوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسکول کے بچوں کو ترغیب دیں کہ وہ اساتذہ کو 'سر' یا 'میڈم' کے بجائے 'ٹیچر' کہہ کر مخاطب کریں، چاہے ان کی جنس کوئی بھی ہو۔ کیرالہ چائلڈ رائٹس پینل نے ہدایت کی کہ 'ٹیچر' 'سر' یا 'میڈم' جیسے اصولوں سے زیادہ صنفی غیر جانبدار خطاب کی اصطلاح ہے۔

کے ایس سی پی سی آر کے آرڈر میں سر اور میڈم جیسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ پینل کے چیئرمین کے وی منوج کمار اور رکن سی وجئے کمار کی بنچ نے بدھ کو محکمہ تعلیم عامہ کو ہدایت دی کہ ریاست کے تمام اسکولوں میں لفظ 'استاد' کا استعمال کیا جائے۔


چائلڈ رائٹس کمیشن نے یہ بھی کہا کہ سر یا میڈم کے بجائے ’ٹیچر‘ کہنے سے تمام اسکولوں کے بچوں میں برابری برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے اور اساتذہ کے تئیں ان کا لگاؤ ​​بھی بڑھے گا۔ ذرائع کے مطابق، یہ ہدایت ایک شخص کی طرف سے دائر درخواست پر غور کرتے ہوئے دی گئی ہے جس میں اساتذہ کو ان کی جنس کے مطابق 'سر' اور 'میڈم' کہہ کر امتیازی سلوک کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔