’جے شری رام‘ کے جواب میں ممتا بنرجی نے دیا نیا نعرہ، بی جے پی پریشان!

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ہگلی میں منعقد ایک ریلی کے دوران ’جے شری رام‘ کے جواب میں ’ہرے کرشن ہرے رام، وداع ہو بی جے پی-وام‘ کا نعرہ دیا ہے۔

ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

23 جنوری کو سبھاش چندر بوس کی یاد میں منعقد ایک تقریب کے دوران جب ممتا بنرجی کو اسٹیج پر کچھ الفاظ کہنے کے لیے بلایا گیا تھا تو سامعین میں سے کچھ لوگوں نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ اس عمل سے ممتا بنرجی انتہائی ناراض ہوئیں اور اسے اپنی بے عزتی قرار دیتے ہوئے کچھ بھی تقریر کرنے سے انکار کر دیا۔ چونکہ اس تقریب میں پی ایم مودی بھی موجود تھے اس لیے بی جے پی پر ممتا بنرجی بہت غصہ ہوئیں اور مائک سے بلاجھجک کہہ دیا کہ ’’کسی کو بلا کر اس طرح بے عزت کرنا اچھی بات نہیں۔‘‘ اب بی جے پی کارکنوں کے ذریعہ ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگائے جانے پر ممتا بنرجی نے ایک نیا نعرہ دیا ہے جس سے بی جے پی کا پریشان ہونا لازم ہے۔

دراصل مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ’جے شری رام‘ کے جواب میں ’ہرے کرشن ہرے رام، وداع ہو بی جے پی-وام‘ کا نعرہ دیا ہے۔ گویا کہ ایک طرف تو انھوں نے ’رام‘ کے ساتھ ساتھ ’کرشن‘ کا نام لے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ ہندو مذہب کے خلاف نہیں بلکہ بی جے پی کی مذہبی سیاست کے خلاف ہیں، اور دوسری طرف نئے نعرہ میں بی جے پی اور بایاں محاذ کی وداعی کی منشا بھی ظاہر کر دی ہے۔


یہ نیا نعرہ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے ہگلی میں منعقد ایک ریلی کے دوران دیا ہے۔ ریلی میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اگر آپ گھر میں کسی کو مدعو کرتے ہیں تو بے عزتی کریں گے کیا؟ نیتا جی کی تقریب میں گئی تھی، کچھ شورش پسند لوگ اگر انارکی پر مبنی بندوق دکھائیں گے، تو میں بھی صندوق دکھاؤں گی۔ اگر ’نیتا جی، نیتاجی‘ کے نعرے لگاتے تو الگ بات تھی۔ اس سے پہلے بھی عظیم ہستیوں کو لے کر کئی غلطیاں کی گئی ہیں۔‘‘

ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھام رہے لیڈروں کے تعلق سے بھی ممتا بنرجی نے اپنا رد عمل لوگوں کے سامنے ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی واشنگ مشین ہے۔ غلط لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کرتی ہے۔ ہم معزز لوگوں کو اپنی پارٹی میں لیں گے، چوروں کو ٹی ایم سی میں نہیں لیں گے۔ میں دوسری پارٹیوں کے معزز لوگوں کو کہوں گی کہ ٹرین اسٹیشن چھوڑنے والی ہے، جلدی آؤ۔‘‘ ترنمول کانگریس چھوڑنے والے لیڈروں کے بارے میں ممتا نے کہا کہ وہ لوگ پارٹی اس لیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ انھیں ٹی ایم سی (ترنمول کانگریس) ٹکٹ نہیں دے رہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔