مالیگاؤں دھماکہ: سادھوی پرگیا اور کرنل پروہت سمیت 7 کے خلاف الزامات طے

جن سات لوگوں پر اسپیشل کورٹ نے الزامات طے کیے ہیں ان میں سادھوی پرگیا اور کرنل پروہت کے علاوہ میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دویدی اور سدھاکر چترویدی شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

2008 میں ہوئے مالیگاؤں بم دھماکہ پر ممبئی کی اسپیشل کورٹ نے سادھوی پرگیا اور کرنل پروہت سمیت سبھی 7 ملزمین کے خلاف الزامات طے کر دیے ہیں۔ ان سبھی کے خلاف دہشت گردانہ سازش، قتل اور اس سے متعلق جرائم جیسے سنگین الزامات طے کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں اسپیشل کورٹ نے اگلی سماعت 2 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الزامات طے ہونے کے بعد سادھوی پرگیا اور کرنل پروہت نے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف سازش کی گئی ہے اور انھیں انصاف کی امید ہے۔

سادھوی پرگیا نے الزامات طے ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’این آئی اے نے پہلے مجھے کلین چِٹ دے دی تھی لیکن کانگریس کی سازش کے سبب معاملہ خراب ہو گیا۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ میں بے قصور ثابت ہو جاؤں گی کیونکہ سچائی کی جیت ہوتی ہے۔‘‘ سادھوی پرگیا کی طرح دیگر ملزمین نے بھی خود کو بے قصور بتاتے ہوئے انصاف ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔

جن لوگوں پر الزامات طے ہوئے ہیں ان میں سادھوی پرگیا اور کرنل پروہت کے علاوہ میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دویدی اور سدھاکر چترویدی شامل ہیں۔ ان سبھی پر یو اے پی اے کی دفعہ 18 (دہشت گردانہ حملے کو انجام دینا) اور 16 (دہشت گردانہ حملے کی سازش کرنا) کے علاوہ بلاسٹ قانون کی دفعہ 3، 4، 5 اور 6 کے تحت طے ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 2008 میں مالیگاؤں بم دھماکہ میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جب کہ 100 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ 9 ستمبر 2008 کو ہوئے مالیگاؤں بم بلاسٹ کے تعلق سے 9 سال تک جیل میں بند رہے کرنل پروہت کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل چکی ہے، حالانکہ این آئی اے ان کی ضمانت کے خلاف تھی۔ این آئی نے کہا تھا کہ ان کے پاس مالیگاؤں دھماکہ میں پروہت کے شامل ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔ بہر حال، گزشتہ 22 اکتوبر کو ہی عدالت نے معاملے کی سماعت روزانہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Oct 2018, 5:09 PM