مدھیہ پردیش کے شہڈول میں مجرموں کے حوصلے بلند، اے ایس آئی کو ٹریکٹر سے کچل کر مار ڈالا
مدھیہ پردیش کے شہڈول میں ایک بار پھر مجرموں کی دہشت سامنے آئی ہے۔ ضلع ہیڈکوارٹر سے 90 کلومیٹر دور غیرقانونی طور پر ریت نکالنے والوں نے ایک پولیس اہلکار کو ٹریکٹر سے کچل کر مار ڈالا۔
مدھیہ پردیش کے شہڈول ضلع میں غیر قانونی طور پر ریت نکالنے والوں نے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کو ٹریکٹر ٹرالی سے کچل کر ہلاک کر دیا۔ خبر وں کے مطابق اے ایس آئی مہندر باگری غیر قانونی ریت کی کھدائی کی اطلاع ملنے کے بعد شہڈول گئے تھے جہاں غیر قانونی طور پر ریت نکالنے والوں نے موت کے گھاٹ اتا دیا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کمار پرتیک نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ضلع ہیڈکوارٹر سے 90 کلومیٹر دور بیوہاری تھانہ علاقے کے تحت بدولی گاؤں میں ہفتہ-اتوار کی درمیانی شب پیش آنے والے قتل کے اس واقعہ کے سلسلے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بیوہاری پولس اسٹیشن کے اہلکار کے مطابق اے ایس آئی مہیندر باگری دو ساتھیوں کے ساتھ کسی معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کرنے جا رہے تھے۔ افسر نے بتایا کہ راستے میں انہوں نے ریت سے بھری ایک ٹریکٹر ٹرالی کو اپنی طرف آتے دیکھا اور اسے روکنے کی کوشش کی۔ باگری اور دیگر پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور کو غیر قانونی طور پر ریت لے جانے والے ٹریکٹر کو روکنے کا اشارہ کیا لیکن وہ نہیں رکا اور گاڑی اے ایس آئی پر چڑھا دی۔
اس واقعے کے بعد ڈرائیور ٹریکٹر سے چھلانگ لگا کر فرار ہوگیا اور تیز رفتار ٹریکٹر بے قابو ہو کر ایک پلیا سے ٹکرا کر الٹ گئی۔ بعد میں ٹرک ڈرائیور راج راؤت اور آشوتوش سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریکٹر کا مالک سریندر سنگھ مفرور ہے۔ گرفتار شدہ ملزمین کے خلاف قتل اور ریت کی غیر قانونی کانکنی کے الزام میں تعزیرات ہند اور کان کنی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس شہڈول زون ڈی سی ساگر نے میڈیا کو بتایا کہ سریندر سنگھ کو گرفتار کرنے میں پولیس کی مدد کرنے والی معلومات فراہم کرنے والے 30,000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
پچھلے سال نومبر میں بھی دریائے شہڈول سے غیر قانونی طور پر ریت لے جانے کے لیے استعمال ہونے والی ٹریکٹر ٹرالی نے ضلع شہڈول کے علاقے گوپال پور میں محکمہ ریونیو کے ایک مقامی اہلکار کو کچل دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔