ہندوستان میں اومیکرون کی دستک کے بعد ریاستوں میں ہلچل، احتیاطی اقدامات اٹھانا شروع

ملک میں اومیکرون کی دستک کے بعد کئی ریاستوں میں ہلچل تیز ہو گئی ہے، ریاستیں اپنی سطح پر احتیاطی اقدامات لے رہی ہیں، نئے ویرینٹ کو کافی متعدی قرار دیا جا رہا ہے ایسے میں سبھی کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے

کورونا وائرس
کورونا وائرس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکروں نے دنیا کو خوفزدہ کر دیا ہے اور یہ ویرینٹ ہندوستان میں بھی داخل ہو چکا ہے۔ تاحال ہندوستان میں اس ویرینٹ کے دو معاملوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جن مریضوں میں اومیکرون پایا گیا ہے ان میں سے ایک ہندوستانی شہری ہے جبکہ دوسرے کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ ملک میں اومیکرون کے داخل ہونے کے بعد ریاستوں کی جانب سے احتیاطی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ نئے ویرینٹ کو کافی متعدی قرار دیا جا رہا ہے ایسے میں سبھی کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ہندوستان میں اومیکرون کے دو معاملوں کی تصدیق ریاست کرناٹک میں کی گئی ہے۔ یہاں ایک سالہ ہندوستانی اور ایک 66 سالہ جنوبی افریقی شہری میں اومیکرون پایا گیا ہے۔ دونوں ہی مریضوں کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ ہندوستانی شہری میں 21 نومبر کو علامات (بخار، بدن درد) ظاہر ہوئی تھیں۔ اگلے دن کورونا ٹیسٹ میں پازیٹو آنے پر اسے استپال میں داخل کرایا گیا۔ جبکہ جنوبی افریقی شہری میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔ ان دونوں مریضوں کو تنہائی میں رکھا گیا ہے اور ان کے نمونوں کو ’جینوم سیکوینسنگ‘ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔


کورونا وائرس کی نئی قسم کے پیش نظر مہاراشٹر میں نئے رہنما خطوط نافذ کیے گئے ہیں۔ اب زیادہ خطرے والے ممالک سے آنے والے لوگوں کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ سات دن تک ادارہ جاتی قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔ فی الحال ہوائی اڈے پر مسافروں کی مسلسل جانچ کی جا رہی ہے۔

آندھرا پردیش کے سنگاریڈی میں کورونا کا پھر سے پھیلاؤ نظر آ رہا ہے۔ سنگاریڈی میں جمعرات کو 27 طلبہ کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔ کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ امیکرون کے خطرے کے پیش نظر ان کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

یوپی حکومت بھی کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پیش نظر چوکنا ہو گئی ہے۔ اومیکرون کے خطرے کے پیش نظر حکومت لکھنؤ کے ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ اور گنجان علاقوں میں کووڈ ٹیسٹ کر رہی ہے، جس کے تحت باہر سے آنے والے مسافروں کا موقع پر ہی ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پیش نظر غازی آباد کی انتظامیہ بھی متحرک ہو گئی ہے۔ حکومت کے رہنما خطوط کے مطابق محکمہ صحت نے 20 بستروں والے 2 اسپتال تیار کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 1770 ایسے لوگوں کی فہرست تیار کی گئی ہے، جو گزشتہ ایک ماہ کے اندر بیرون ملک سفر کے بعد غازی آباد آئے ہیں۔


دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے، جمعرات کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں اومیکرون ویرینٹ کے پہلے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

اومیکرون کے معاملات سامنے آنے کے بعد کرناٹک میں بھی ہلچل نظر آ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ایس بومئی نے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ طلب کی ہے۔ قبل ازیں، بومئی نے مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا کے ساتھ بھی اومیکرون کے سامنے آنے والے دو معاملات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

دنیا اومیکرون کی وجہ سے فکر مند ہے، تاہم بھارت میں کورونا کے کیسز میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے کورونا کے 10 ہزار سے کم معاملے رپورٹ ہو رہے ہیں، جبکہ فعال معاملوں کی تعداد ایک لاکھ سے کم رہ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔