دہلی میں ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، 54 ہزار کے بجائے ہر ماہ 90 ہزار روپے حاصل ہوں گے

اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل نے کہا کہ 11 سال بعد تنخواہ میں اتنا کم اضافہ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے ارکان اسمبلی کو دوسری ریاستوں کے برابر تنخواہ اور الاؤنس فراہم ہونے چاہئیں

دہلی اسمبلی / آئی اے این ایس
دہلی اسمبلی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں جلد ہی اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ دراصل، مرکزی حکومت نے ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کو منظوری فراہم کر دی ہے۔ فی الحال تمام الاؤنسز کے بعد ارکان اسمبلی کو 54 ہزار روپے ماہانہ حاصل ہوتے ہیں، جبکہ اضافے کے بعد ہر ماہ 90 ہزار روپے حاصل ہونا شروع ہو جائیں گے۔

ارکان اسمبلی کو فی الحال 12000 روپے ماہانہ بطور بیسک سیلری حاصل ہوتے ہیں، اب یہ بڑھ کر 20 ہزار روپے ہو جائے گا۔ اس سے پہلے دہلی حکومت نے 2015 میں یہ تجویز مرکز کو بھیجی تھی لیکن اس وقت منظوری نہیں ملی تھی۔ دوسری طرف دہلی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ مرکز کی طرف سے جو تجویز آئی ہے اس میں کافی تبدیلی کی گئی ہے۔


اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل نے کہا کہ اس سے قبل 2011 میں دہلی کے ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ کیا گیا تھا لیکن 11 سال بعد تنخواہ میں اتنا کم اضافہ کیا جانا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں بھی ارکان اسمبلی کو دوسری ریاستوں کے برابر تنخواہ اور الاؤنسز فراہم کئے جانے چاہئیں۔ رپورٹ کے مطابق مرکز کی منظوری کے بعد اب ارکان اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ کا بل دہلی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل 2015 میں دہلی حکومت نے ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی قرارداد دہلی اسمبلی سے منظور کر کے مرکزی حکومت کے پاس بھیجی تھی، جسے مرکزی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے ارکان اسمبلی کی تنخواہ اور الاؤنسز کے حوالہ سے کچھ تجاویز پیش کی تھیں۔ ان کی بنیاد پر دہلی کابینہ نے اگست 2021 میں مرکز کو ترمیم شدہ قرارداد بھیجی گئی، جسے اب مرکزی حکومت نے منظور کر لیا ہے۔


ملک کی مختلف ریاستوں میں ارکان اسمبلی کی تنخواہ الاؤنسز: اتراکھنڈ - 1.98 لاکھ، ہماچل پردیش - 1.90 لاکھ، ہریانہ- 1.55 لاکھ، بہار - 1.30 لاکھ، راجستھان- 1.43 لاکھ، تلنگانہ- 2.5 لاکھ، آندھرا پردیش - 1.25 لاکھ، گجرات- 1.05 لاکھ، اتر پردیش- 95 ہزار، دہلی- 90 ہزار

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔