دہلی-این سی آر دھند کی لپیٹ میں، مسلسل آلودگی کی وجہ سے اوسط اے کیو آئی 386 تک پہنچ گیا

محکمہ موسمیات کی جانب سے آج شدید دھند کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ صرف دہلی ہی نہیں بلکہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور چنڈی گڑھ میں بھی شدید دھند کا زور رہے گا

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں آلودگی / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں آلودگی / قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دارالحکومت دہلی میں جمعرات کو ایک بار پھر آلودگی میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔ دہلی میں آج کا اوسط اے کیو آئی 386 تک پہنچ گیا۔ یہ سنگین زمرے میں آتا ہے۔ آلودگی کا گراف ایک بار پھر مسلسل بڑھ رہا ہے۔

جہاں ایک طرف سردی کی وجہ سے درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے، وہیں دوسری طرف کم حد نگاہ کی وجہ سے پروازیں اور ٹرینیں بھی تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ گھنی دھند کے باعث آج ایک بار پھر ریل ٹریفک اور پروازوں پر اس کا اثر دیکھا گیا۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے ایئر بلیٹن کے مطابق، آج صبح آلودگی کی سطح 386 کے قریب ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہلی کا اوسط اے کیو آئی 386 ریکارڈ کیا گیا۔ اے کیو آئی دہلی کے آنند وہار میں 464، لودھی روڈ پر 339، ایئرپورٹ ٹی-3 پر 382، پوسا میں 392 درج کیا گیا۔ این سی آر کی بات کریں تو اے کیو آئی نوئیڈا میں 390، گریٹر نوئیڈا میں 380، غازی آباد میں 364، گروگرام میں 290 اور فرید آباد میں 337 ریکارڈ کیا گیا۔


اگلے دو دنوں تک ہوا کا معیار 'شدید' زمرے میں رہے گا، اس لیے ابھی آلودگی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دہلی میں آج کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 6 ڈگری کے آس پاس رہے گا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے آج شدید دھند کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ دھند کے حوالے سے نہ صرف دہلی بلکہ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور چنڈی گڑھ میں بھی ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راجستھان سمیت کئی مقامات پر دھند کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔


نوئیڈا اور دہلی کی کئی سڑکوں پر حد نگاہ نہ کے برابر تھی۔ اس دوران گاڑیوں سے سفر کرنے والے افراد کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ دھند کا یہ عالم ہے کہ اگلے قدم کا کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ اس کی وجہ سے دہلی آنے والے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔