امرت کال میں، ہمیں ہندوستان کو جدید سائنس کی جدید ترین تجربہ گاہ بنانا ہے: مودی

پی ایم مودی نے کہا  کہ کوانٹم کے شعبے میں ہمارے نئے سائنسدان دلچسپی لیں، آگے بڑھیں اور ملک کو بلندیوں پر لے جائیں۔ ہمیں مستقبل کے ایسے آئیڈیاز پر بھی کام کرنا ہے جن پر کہیں کام نہیں ہو رہا ہے۔

پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے امرت کال میں ہندوستان کو دنیا کی جدید سائنس کی سب سے جدید تجربہ گاہ بنانے کے عزم کے ساتھ منگل کو انڈین سائنس کانگریس کا افتتاح کیا۔ مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہاراشٹر میں راشٹرسنت تکڈوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی (آرٹی ایم این یو) کے امراوتی روڈ کیمپس میں منعقدہ سائنس کانگریس کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، "ہندوستان 25 برسوں میں جن بلندیوں پر ہوگا اس میں ہندوستانی سائنس دانوں کا اہم کردار ہوگا۔ میرا یقین ہے کہ ہندوستان کا سائنسی معاشرہ ملک کو ان بلندیوں تک لے جائے گا جس کا وہ حقدار ہے۔ ہندوستان میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی وافر مقدار میں موجود ہے۔ ہمارے سائنسدانوں میں ان دونوں شعبوں میں ہندوستان کو مزید بلندیوں تک لے جانے کی صلاحیت ہے۔ روایتی علم ہو یا جدید ٹیکنالوجی، دونوں ہی سائنسی تحقیق میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے سائنسی عمل کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تحقیقاتی رویہ پیدا کرنا ہوگا۔


پی ایم مودی نے کہا، "ہندوستان جس نقطہ نظر کے ساتھ آج آگے بڑھ رہا ہے، اس کے نتائج ہم دیکھ رہے ہیں۔ سائنس کے میدان میں ہندوستان تیزی سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہو رہا ہے۔ سال 2020 میں، ہم گلوبل انوویشن انڈیکس میں 40ویں پوزیشن پر پہنچ گئے۔ ہندوستان پی ایچ ڈی کے لحاظ سے دنیا کے تین سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ آج ہندوستان اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے معاملے میں دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ ہم سائنس کے ذریعہ نہ صرف خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں، بلکہ خواتین کی شرکت کے ذریعہ سائنس کو بھی بااختیار بنانے کا ہدف رکھتے ہیں۔ ہر شعبے میں خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرہ آگے بڑھ رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، "سائنس کا ایسا ادارہ جاتی ڈھانچہ تیار کریں جو نوجوان ٹیلنٹ کو راغب کرے اور انہیں بڑھنے کا موقع فراہم کرے۔ ٹیلنٹ ہنٹ جیسے پروگراموں کے ذریعے ٹیلنٹ کی شناخت اور ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ آج ہندوستان کھیلوں میں نئی ​​بلندیوں کو چھو رہا ہے، اس کی وجہ کھیلوں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔ استاد شاگرد کی ہندوستانی روایت سائنس کے میدان میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے، جس میں شاگرد کی کامیابی میں استاد اپنی کامیابی دیکھتا ہے۔ آئیے ہم ایسے موضوعات پر کام کریں جو پوری انسانیت کے لیے اہم ہیں۔ اگر ہندوستان کی سائنسی برادری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے پر تحقیق کرے تو ہندوستان کو بہت فائدہ ہوگا۔


پی ایم مودی نے کہا، "ہمارے سائنس دانوں اور ہماری صنعتی دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آج ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جب انسانوں کے سامنے نئی بیماریاں منڈلا رہی ہیں۔ ہمیں نئی ​​ویکسین تیار کرنے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کو اہمیت دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’کوانٹم کے شعبے میں ہمارے نئے سائنسدان دلچسپی لیں، آگے بڑھیں اور ملک کو بلندیوں پر لے جائیں۔ ہمیں مستقبل کے ایسے آئیڈیاز پر بھی کام کرنا ہے جن پر کہیں کام نہیں ہو رہا ہے۔ سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق سماج کے تئیں ہندوستانی سائنس اور ٹکنالوجی کے اہم تعاون کو بڑے پیمانے پر دکھانے والا ’’پرائیڈ آف انڈیا‘‘ میگا ایکسپو مرکزی توجہ کا مرکز ہوگا۔

افتتاحی اجلاس میں مہاراشٹر کے گورنر اور مہاراشٹر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے چانسلر بھگت سنگھ کوشیاری، مرکزی وزیر اور آر ٹی ایم این یو صد سالہ تقریبات کے لیے مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین نتن گڈکری، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیراعلیٰ مہاراشٹر ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس شامل تھے۔ اس سال پروگرام کا تھیم ہے "سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ ود ویمن ایمپاورمنٹ" کانفرنس کا عوامی مکالمہ اور نمائش عام لوگوں کے لیے کھلی رہے گی۔


108ویں انڈین سائنس کانگریس کے تکنیکی اجلاس کو 14 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کے تحت یونیورسٹی کے مہاتما جیوتیبا پھولے ایجوکیشنل کمپلیکس میں مختلف مقامات پر متوازی سیشن منعقد کیے جائیں گے۔ ان 14 حصوں کے علاوہ خواتین سائنس کانگریس، کسانوں کی سائنس کانگریس، بچوں کی سائنس کانگریس، قبائلی سماگم، سائنس اینڈ سوسائٹی اور سائنس کمیونیکیٹر کی کانگریس کا ایک ایک سیشن بھی منعقد کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔