ممبئی ہنرہاٹ سے کئی اہم شخصیات ہی نہیں اردو بھی غائب

پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو ،پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد ،دوسرے وزیراعظم لال بہادر شاستری اور کئی شخصیات کی تصاویر غائب ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی میں اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے اموروکھیل کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کل ممبئی میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کی موجودگی میں ’ہنر ہاٹ‘کے 40ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ ہنرہاٹ کے وسیع شامیانے میں داخلی دروازے کے بائیں طرف "آزادی کے امرت اتسوکے عنوان سے بنائے گیے خیمہ پرمجاہدین آزادی کی تصویریں لگائی گئی ہیں،مگر قابل افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان تصاویر میں کئی اہم شخصیات کو نظر انداز کردیا گیاہے۔اسی طرح اردو میںایک بھی سائن بورڈ دور دور تک نظرنہیں آیا،حالانکہ اس سے قبل ہنرہاٹ میں جگہ جگہ اردو بورڈ نظرآتے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ بار اردو جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور سے شکایت کی تھی کہ ہنر ہاٹ میں دستکاروں،کاریگروں اور فن کاروں کی اکثریت اردو داں حضرات کی ہے اس لئے اردو کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے لیکن اس کا اثرالٹاہوا اور اقلیتی امور کی وزارت نے اردو زبان کو بالکل نظرانداز کردیا جس سے اردو داں طبقہ میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔


اسی طرح ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو ،پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد ،دوسرے وزیراعظم لال بہادر شاستری اور کئی شخصیات کی تصاویر غائب ہیں۔البتہ لوکمانیہ تلک،سبھاس چندر بوس،سروجنی نائیڈو،ویرساورکر،اشفاق اللہ خان،بھگت سنگھ ،چندرشیکھر،رام منوہرلوہیا اور دیگر کی تصاویر پائی جاتی ہیں،جھانسی کی رانی ہیں لیکن بہادر شاظفر نہیں ہیں۔اس بارے میں کانگریس اور دیگر شخصیات نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔