جامع مسجد سنبھل کیس میں آج الہ آباد ہائی کورٹ میں اہم سماعت

سنبھل کی شاہی جامع مسجد معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ آج مسجد کمیٹی کی درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ضلع عدالت کے سروے کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سماعت پر روک کی مانگ کی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>سنبھل جامع مسجد، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/karishma_aziz97">@karishma_aziz97</a></p></div>

سنبھل جامع مسجد، تصویر@karishma_aziz97

user

قومی آواز بیورو

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے معاملے میں آج بدھ، 8 جنوری کو الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک اہم سماعت ہوگی۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس روہت اگروال کی سنگل بنچ دوپہر تقریباً 12 بجے سماعت کرے گی۔ کمیٹی نے سنبھل کی ضلع عدالت کے حکم کے خلاف 6 جنوری کو یہ درخواست دائر کی تھی۔

مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں یہ درخواست دائر کی ہے، جس میں ضلع عدالت میں زیر التوا مقدمے کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کی سماعت منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حتمی فیصلہ آنے تک مقدمے کی کارروائی پر روک لگانے کی مانگ بھی کی گئی ہے۔ مسجد کمیٹی نے ایڈووکیٹ کمشنر کے 19 نومبر کو جاری کردہ سروے کے حکم کو بھی منسوخ کرنے کی استدعا کی ہے۔


درخواست میں خاص طور پر اس بات کو چیلنج کیا گیا ہے کہ ایک ہی دن میں دیوانی مقدمہ داخل، اس پر فوری سماعت اور سروے کا کام شروع کیا گیا، جس سے ایک فریق کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ مسجد کمیٹی کے مطابق یہ کارروائی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے اور عدالت سے اس پر نظرثانی کی درخواست کی گئی ہے۔

اس معاملے میں ہندو فریق نے پہلے ہی عدالت میں کیویٹ داخل کر رکھی ہے، جس کا مطلب ہے کہ عدالت ہندو فریق کی دلائل بھی سنے گی۔ مسجد کمیٹی کی درخواست میں 13 افراد کو فریق بنایا گیا ہے، جن میں مقامی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ افراد شامل ہیں۔

ضلع عدالت میں مسجد کے ایڈووکیٹ کمشنر کی جانب سے سروے رپورٹ پہلے ہی داخل کی جا چکی ہے۔ ہائی کورٹ سے آنے والا فیصلہ یہ طے کرے گا کہ چندوسی کی عدالت میں 19 نومبر کو دائر کیے گئے مقدمے پر کارروائی جاری رہے گی یا نہیں۔

مسجد کمیٹی کی درخواست کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ سروے کے عمل سے ایک فریق کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، لہٰذا انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے سروے اور مقدمے کی کارروائی کو معطل کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔