ٹرمپ کے ٹیرف کا اثر! والمارٹ، امیزن نے ہندوستان کے نئے آرڈر روک دیے، کاروبار میں زبردست گراوٹ کے آثار

ہندوستانی ایکسپورٹرس کو امریکی خریداروں کی طرف سے لیٹر اور ای میل ملے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی برآمد کنندگان اگلی اطلاع تک کپڑوں کی شپمنٹ روک دیں۔

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ / Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ’ٹیرف جنگ‘ چھیڑ کر دنیا کے موجودہ نظام میں بھونچال لا دیا ہے۔ ہندوستان اور چین سمیت کئی ملکوں پر اضافی ٹیرف لگا کر اس کی معیشت کو ہلانے کی کوشش کی گئی ہے۔ امریکہ کے ذریعہ عائد کئے گئے 50 فیصد ٹیرف کا اثر ہندوستان پر صاف دکھائی دے رہا ہے۔ اس درمیان والمارٹ، امیزن، ٹارگیٹ اور گیپ سمیت اہم امریکی خوردہ فروشوں نے ہندوستان سے آنے والے آرڈر ہولڈ کر دیے ہیں۔ انڈین ایکسپورٹرس کو اس بات کا ڈر پہلے سے ہی ہو گیا تھا کہ ٹیرف کے بڑھنے سے ان کے آرڈر متاثر ہو سکتے ہیں۔

این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستانی ایکسپورٹرس کو امریکی خریداروں کی طرف سے لیٹر اور ای میل ملے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی برآمد کنندگان اگلی اطلاع تک کپڑوں کی شپمنٹ روک دیں۔


دراصل امریکی کمپنیاں چاہتی ہیں کہ ٹیرف کی وجہ سے بڑھی ہوئی لاگت کا بوجھ ہندوستانی ایکسپورٹرس برداشت کریں۔ ٹیرف سے امریکہ میں فروخت ہونے والی اشیا کی قیمت 30 سے 35 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ ہندوستان کے ویلسپن لیونگ، گوکل داس ایکسپورٹس، انڈو کاؤنٹ اور ٹرائڈنٹ جیسے اہم ایکسپورٹرس ہیں جو امریکہ میں 40 سے 70 فیصد تک فروختگی کرتے ہیں۔

اب امریکہ جانے والے آرڈر کے ہولڈ ہونے سے کاروبار میں 40 سے 50 فیصد تک گراوٹ درج ہونے کا امکان ہے۔ دراصل ہندوستان سے سب سے زیادہ تعداد میں کپڑے امریکہ کو برآمد کیے جاتے ہیں۔ لیکن ٹیرف سے ہندوستان کا آرڈر بنگلہ دیش اور ویت نام کو مل سکتا ہے۔


ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگایا ہے، جبکہ بنگلہ دیش اور ویت نام پر محض 20 فیصد۔ ہندوستان نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو غیر منطقی بتاتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ٹرمپ اس پر قائم ہیں۔ ٹریڈ سمجھوتہ ہونے تک اس مسئلے کے سلجھنے کے آثار فی الحال کافی کم ہیں۔

ہندوستان پر 50 فیصد تک ٹیرف لگانے پر چین کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ ہندوستان میں چینی سفیر شو فیئی ہونگ نے امریکی صدر ٹرمپ کی مذمت کی ہے۔ شو نے ’ایکس‘ پر اپنے ایک پوسٹ میں ٹیرف کو دیگر ملکوں کو دبانے کا اسلحہ بتایا۔ انہوں نے لکھا، ’’زور آور کو ایک انچ دو، وہ ایک میل لے لے گا‘‘۔ چینی سفیر نے آگے کہا کہ دیگر ملکوں کو دبانے کے لیے ٹیرف کا استعمال کرنا یو این چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے، ڈبلیو ٹی او ضابطوں کو کمزور کرتا ہے اور یہ نہ تو مقبول ہے اور نہ ہی پائیدار۔