کانپور تشدد کا اثر: بریلی میں 3 جولائی تک دفعہ 144 نافذ، انتظامیہ کا احتجاج و مظاہرہ روکنے کے لئے اقدام

بریلی انتظامیہ کے مطابق شہر میں عوامی مقامات پر 5 سے زیادہ افراد کے مجمع لگانے پر پابندی عائد رہے گی، یہ فیصلہ اس لئے کیا ہے تاکہ یہاں کانپور جیسا واقعہ پیش نہ آئے

کانپور تشدد / یو این آئی
کانپور تشدد / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بریلی: بریلی انتظامیہ نے تین جولائی تک دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کانپور تشدد کے بعد 10 جون کو مولانا توقیر رضا خان کی احتجاج و مظاہرہ کی کال کے پیش نظر انتظامیہ نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، اس دوران عوامی مقامات پر پانچ سے زیادہ افراد کے مجمع لگانے پر پابندی عائد رہے گی۔ انتظامیہ نے یہ فیصلہ اس لئے کیا ہے تاکہ بریلی میں کانپور جیسا واقعہ رونما ہونے سے روکا جا سکے۔

خیال رہے کہ بی جے پی کی ترجمان کے قابل اعتراض بیان کے خلاف کانپور میں مسلمان احجاج کر رہے تھے، اسی دوران ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھڑپ ہونے لگی۔ حالات کو کشیدہ ہوتے دیکھ کر کانپور میں یتیم خانہ اور پریڈ چوراہے کے درمیان واقع علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ تصادم میں دو افراد اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔


پولیس کی طرف سے تصاویر اور ویڈیوز کی بنا پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ تشدد کے معاملہ میں کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت تقریباً 36 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق سازش میں ملوث 4 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں تلاش کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کانپور کے پولیس کمشنر نے کہا، "ہم اس بات کی جانچ کریں گے کہ آیا اس کا پی ایف آئی سے کوئی تعلق تھا؟ گینگسٹر ایکٹ اور این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے گی اور ان کی جائیداد کو ضبط کر لیا جائے گا۔"

پولیس دیگر ملزمان کے علاوہ حیات ظفر ہاشمی، جاوید احمد خان، محمد راحیل اور محمد سفیان کو بھی گرفتار کیا ہے، جوکہ مولانا محمد علی جوہر فینز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا عدالت سے ان ملزمان کی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اتر پردیش پولیس نے تصدیق کی ہے کہ کانپور میں جمعہ کو ہونے والے تشدد کے سلسلے میں 24 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔


کانپور کے پولیس کمشنر وجے سنگھ مینا نے کہا، "کچھ لوگوں نے جمعہ کے روز کانپور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی۔ پولیس نے کارروائی کی اور حالات کو قابو میں کیا۔ کل 18 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جبکہ 6 کو آج گرفتار کیا گیا۔ تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اب تک کل 36 افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔