بہار اسمبلی انتخاب کا اثر، پی ایم مودی نے 'کوسی مہاسیتو' سمیت 12 ریل منصوبوں کا کیا افتتاح

کوسی ریل مہا سیتو کی کل لمبائی 1.9 کیلومیٹر ہے جس کی تعمیر پر کل 516 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ ہند-نیپال سرحد کیلئے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے بھی یہ ریل مہا سیتو کافی اہم ہے۔

پی ایم نریندر مودی
پی ایم نریندر مودی
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں اسمبلی انتخابات جیسے جیسے نزدیک آ رہے ہیں، سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں بھی تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ اس درمیان پی ایم مودی نے آج تاریخی کوسی مہا سیتو سمیت مسافر سہولیات سے متعلق 12 ریل منصوبوں کا افتتاح کیا۔ کوسی مہاسیتو کا افتتاح اس وقت سب سے زیادہ اہم تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ کوسی علاقہ کے لوگوں کا 86 سال پرانا خواب آج پورا ہو گیا ۔ پی ایم مودی نے جمعہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے تاریخی کوسی مہا سیتو سمیت مسافر سہولیات سے متعلق 12 ریل منصوبوں کا افتتاح کیا۔ ان منصوبوں میں کوسی مہاسیتو، کیول ندی پر نیا ریل پل، دو نئے ریل لائن منصوبے، پانچ بجلی کاری کے منصوبے، ایک الیکٹریک لوکوشیڈ اور ایک تیسرا ریل لائن منصوبہ شامل ہے۔

انگریزی دور حکومت میں سال 1887 میں سپول ضلع کے نرملی اور بھپٹیا کے مابین کوسی کی معاون تلیوگا ندی پر لگ بھگ 250 فٹ طویل میٹر گیج ریل پل کی تعمیر کی گئی تھی لیکن سال 1934 میں تباہ کن سیلاب اور زلرلہ میں یہ میٹر گیج ریل پل تباہ ہوگیا۔ اس کے بعد سال 2003-04 میں کوسی مہا سیتو نئے ریل لائن منصوبہ کو منظوری عطا کی گئی۔


کوسی ریل مہا سیتو کی کل لمبائی 1.9 کیلومیٹر ہے جس کی تعمیر پر کل 516 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ ہند-نیپال سرحد کیلئے اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے بھی یہ ریل مہا سیتو کافی اہم ہے۔ اس منصوبہ کو کووڈ-19وبا کے دوران ہی حتمی شکل دی گئی جس میں تارکین وطن مزدوروں کی بھی خدمات لی گئی۔ اس طرح بہار خاص کر کوسی علاقہ کے لوگوں کا 86 سالہ پرانا خواب پورا ہوگیا۔

وزیر اعظم مودی نے تاریخی کوسی ریل مہاسیتو قوم کو سپرد کرنے کے ساتھ ہی سہرسہ۔آسن پور کپہا ڈیمو ٹرین کا سپول اسٹیشن سے آغاز کیا۔ اس ٹرین سے سپول، ارریہ اور سہرسہ ضلع کے لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ ساتھ ہی اس علاقہ کے لوگوں کیلئے کولکاتا، دہلی اور ممبئی تک کی طویل مسافت کی ٹرینوں سے سفرکرنا کافی آسان ہوجائے گا۔ سہرسہ۔سرائے گڑھ۔ آسن پور کپہا ریل سیکشن کی کل لمبائی 64 کیلومیٹر ہے جس میں سہرسہ سے سپول 26 کیلو میٹر تک ٹرین کی آمدورفت جاری ہے۔ اب کوسی ریل مہا سیتو بن جانے کے بعد سپول سے آسن پور کپہا تک ٹرین آمد ورفت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔


اسی دوران وزیراعظم نے حاجی پور-گھوسوری-ویشالی (450 کروڑ روپے) اوراسلام پور- ٹیسر (409 کروڑ روپے) نیا ریل لائن منصوبہ اور کرنوتی-بختیار پور لنک بائی پاس اور بختیار پور-باڑھ کے مابین تیسری لائن پروجیکٹ (240 کروڑ روپے) بھی قوم کوسپرد کیا۔ ساتھ ہی مظفر پور-سیتامڑھی (65 کروڑ روپے )، کٹیہار-نیو جلپائی گوڑی (505 کروڑ روپے)، سمستی پور-دربھنگہ-جے نگر (390 کروڑ روپے)، سمستی پور-کھگڑیا (120 کروڑ روپے)، بھاگلپور-شیو نارائن پور (75 کروڑ روپے) برقی ریل سیکشن کو قوم کے سپرد اور اس پر الیکٹریکل انجن سے ٹرینوں کی آمد ورفت کی شروعات کی۔

اس موقع پر بہار کے گورنر پھاگو چوہان، وزیراعلیٰ نتیش کمار، ریل، کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل، مرکزی وزیر خوراک اور عوامی نظام تقسیم رام ولاس پاسوان، مرکزی وزیر توانائی روی شنکر پرساد، مرکزی مویشی اور ماہی پروری کے وزیر گری راج سنگھ، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیا نند رائے، خاتون اور اطفال فروغ کے مرکزی وزیر مملکت دیبا شری چودھری، نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی، وزیر توانائی بجیندر پرساد یادو، ایکسائز محکمہ کے وزیر ونود کمار سنگھ، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاح کے وزیر گوتم دیو، مغربی بنگال کے وزیر سیاحت سمیت دیگر معزز شخصیات ویڈیو کانفرنسنگ سے منسلک تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔