ایلوپیتھی کے خلاف بیان بازی پر رام دیو کو نوٹس

آئی ایم اے سمیت کئی طبی اداروں نے مرکزی وزیر ہرش وردھن سے رام دیو کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

رام دیو / Getty Images
رام دیو / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

ملک کے معروف طبی ادارے انڈین میڈیکل ایسو سیشن یعنی آئی ایم اے نے یو گ گرو رام دیو کو ان کے ایلوپیتھی کےخلاف دئےگئے مبینہ بیان پر قانونی نوٹس بھیجا ہے ۔ انہوں نےکہا ہے کہ ایک ویڈیو میں رام دیو مبینہ طور پر ایلوپیتھی کو غیر سائنسی پیتھی کے طور پر پیش کر کے اسے بدنام کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے رام دیو نے مبینہ طور پرکہا ہے کہ ایلوپیتھی ’بےوقوفی کی سائنس ‘ ہے اور ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا یعنی ڈی سی جی آئی نے ریمڈیسیور ، فیو یفلو اور دیگر ادویات کو جو منظوری دی ہوئی ہے وہ کورونا کے علاج میں ناکام ثابت ہوئی ہیں ۔ اس سے قبل رام دیو کے تعلق سے بیان آیا تھا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر جدید طب پرعمل کرنے والوں کو ’قاتل‘ کہا تھا۔


آئی ایم اے کے ہمراہ ایمس کی ریزیڈنٹس ڈاکٹرس ایسوسیشن ،صفدر جنگ اسپتال کی ریزیڈنٹس ڈاکٹرس ایسوسیشن اور دیگر طبی اداروں نے مرکزی وزیر ہرش وردھن سے درخواست کی ہے کہ کووڈ کے علاج کے تعلق سے جو رام دیو عوام کو گمراہ کر رہے ہیں وہ ان کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔

واضح رہے پتانجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ نے آئی ایم اے کے تمام الزامات کی تردید کی ہے کہ رام دیو لوگوں کو ایلوپیتھی کے تعلق سے گمراہ کر رہے ہیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ رام دیو کےدل میں ڈاکٹر اورطبی عملہ کے لئے بہت احترام ہے ۔


بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ یعنی رام دیو صرف وہاٹس ایپ پر آئےان پیغامات کو پڑھ رہے تھے جو ان کو تقریب میں شریک ہوئے لوگوں سےموصول ہوئے تھے اور رام دیو کےدل میں جدید سائنس کے بارے میں کوئی غلط بات میں نہیں ہے اور جو چیزیں ان سے جوڑ کر پیش کی جا رہی ہیں وہ غلط ہیں۔

اس تعلق سےرام دیو کے خلاف طبی تنظیموں کا رویہ سخت ہوتا جا رہا ہےاور وہ تما مرکی وزیر صحت پر رام دیو کےخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں ۔ رامدیو جن کو بی جےپی کا بہت قریبی سمجھا جاتا ہےاور جنہوں نے انتخابات میں بی جے پی کی کھل کر حمایت کی تھی ان کے خلاف سخت کارروائی کے امکان کم ہی نظر آتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 May 2021, 8:11 AM