مالیا، چوکسی اور نیرو سے بڑا ہے آئی ایل اینڈ ایف ایس گھوٹالہ: کانگریس

کانگریس ترجمان منیش تیواری کا کہنا ہے کہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کا قرض میں ڈوب جانا ظاہر کرتا ہے کہ مودی حکومت کے 52 مہینوں کی اقتصادی بد انتظامی کے سبب ملک کی معیشت گہرے بحران کی طرف گامزن ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

رافیل معاملہ پر لگاتار مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والی پارٹی کانگریس نے آئی ایل اینڈ ایف ایس گھوٹالے پر بھی حکومت کی نکیل کسی ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کے پیسے کی فکر میں مودی حکومت غیر بینکنگ کمپنی انفراسٹرکچر لیزنگ اینڈ فائنانشیل سروسز لمیٹڈ (آئی ایل اینڈ ایف ایس) کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے پبلک سیکٹر کی مالیاتی کمپنیوں پر دباؤ بنا رہی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کمپنی دیوالیہ ہوئی تو بازار میں بھوچال آ جائے گا۔ اس کمپنی پر 91 ہزار کروڑ کا قرض ہے جو مالیا، چوکسی اور نیرو مودی کے گھوٹالے سے سات گنا بڑا معاملہ ہے۔ تیواری نے اس کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ملٹی ایجنسی سے کرانے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے بدھ کے روز یہاں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ خصوصی پریس کانفرنس میں کہاکہ یہ کمپنی 91000 کروڑ روپے کے گھوٹالہ میں پھنسی ہوئی ہے۔ حکومت کی نظراندازی کے سبب یہ کمپنی دیوالیہ ہونے کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے اور اسے بچانے کے لئے اب وزیراعظم کا دفتر پبلک سیکٹر کی مالیاتی کمپنیوں پر نامناسب دباؤ بنا رہا ہے۔

کانگریس نے اس پورے معاملہ کی وسیع جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب آئی ایل اینڈ ایف ایس مسلسل خسارہ کی طرف بڑھ رہی تھی تو اسے روکنے کے لئے بورڈ آف ڈائرکٹر میں بیٹھے حکومت کے لوگ کیا کررہے تھے۔ انہوں نے کمپنی کو بچانے کے لئے ضروری اقدام کیوں نہیں کئے اور اب کس بنیاد پر ایل آئی اسی اور ایس بی آئی جیسی سرکاری کمپنیوں سے لوگوں کے پیسہ سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو بچانے کی سازش کی جارہی ہے۔

کانگریس ترجمان نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ آئی ایل اینڈ ایف ایس میں غیرملکی سرمایہ کاروں کا بہت زیادہ پیسہ پھنسا ہوا ہے اور وزیراعظم کے دفتر اور وزارت خزانہ پبلک سیکٹر کی کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن (ایل آ ئی سی)، اسٹیٹ بنک آف انڈیا اور سنٹرل بنک جیسے اداروں پر کمپنی کو بچانے کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔

منیش تیواری نے اس سلسلے میں مزید کہاکہ آئی ایل اینڈ ایف ایس کا قرض میں ڈوب جانا اور اسے بچانے کے لئے حکومت کی نامناسب کوشش سے واضح اشارے ملتے ہیں کہ مودی حکومت کے 52مہینوں کے اقتصادی بد انتظامی کی وجہ سے ملک کی معیشت گہرے بحران کی طرف بڑھ رہی ہے۔

(یو این آئی اِن پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Sep 2018, 11:05 PM