اگر انتخابی ڈیموگرافی میں تبدیلی ہوئی تو پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے: سجاد غنی لون

سجاد غنی لون نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی انتخابی ڈیمو گرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

سجاد غنی لون، تصویر یو این آئی
سجاد غنی لون، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون کا کہنا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف سے طلب کی جانی والی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی انتخابی ڈیمو گرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار پیر کی صبح یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے آج (پیر) ہونے والی میٹنگ میں بلایا گیا ہے سیاست ایک طرف، ڈاکٹر فاروق عبداللہ ایک سینئر لیڈر ہیں میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن اگر میٹنگ سنجیدہ ہوتی تو میڈیا کو خبر ہی نہیں ہوتی‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کتنا دکھاوا کرتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے ہم لگ بھگ روز ایک دوسرے کے خلاف بد زبانی کرتے ہیں‘۔


سجاد غنی لون نے کہا کہ اگر جموں وکشمیر کی انتخابی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’قانون ہمارے لئے خطرہ نہیں ہے بلکہ حکومت کے ارادے ہمارے لئے خطرہ ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے حکومت کے فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، مستقبل میں جب فاروق صاحب ہمیں بلائیں گے تو حاضر ہوں گے‘۔

سجاد لون نے کہا کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی جو پارٹی کے زمینی حالات سدھارنے کے لئے بے تاب ہیں، آل پارٹی میٹنگ بلانے کو کہے گی یہ اب مہاراجہ ہری سنگھ کا زمانہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کوئی کام سنجیدگی سے کرنا ہے تو وہ میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہونا چاہئے جو کام میڈیا کے نظروں کے سامنے کیا جاتا ہے وہ اپنی مطابقت کھو دیتا ہے اور اس کا مطلب پوائنٹ اسکورنگ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس میٹنگ سے کوئی ٹھوس بات سامنے آئے گی تو ہم اس کی حمایت کریں گے۔ موصوف نے کہا کہ اگر یکم اکتوبر کو کوئی غلط خبر سامنے آئے تو ان لوگوں کو ہمارا ساتھ دینا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔