نوح میں ہندو تنظیموں نے برج منڈل یاترا نکالی تو ہم بھی ’ٹریکٹر مارچ‘ نکالیں گے! کسانوں کا اعلان

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ’’اگر ہریانہ حکومت 28 ستمبر کو نوح میں برج منڈل یاترا کی اجازت دیتی ہے تو ہم بھی ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔ اس کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ایکس</p></div>

تصویر ایکس

user

قومی آوازبیورو

الور: ہریانہ کے نوح میں کشیدگی کے درمیان ہندو تنظیموں کی طرف سے کسی بھی حالت میں دوبارہ یاترا نکالنے کے اعلان کے بعد کسان تنظیموں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کسانوں نے کہا ہے کہ اگر نوح میں دوبارہ برج منڈل یاترا کا انعقاد کیا گیا تو وہ بھی ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے راجستھان کے الور میں کسان-مزدور بھائی چارہ مہاپنچایت کے دوران یہ اعلان کیا۔

سنیوکت کسان مورچہ کے زیر اہتمام مہاپنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے ہریانہ کی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ نوح تشدد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان ریاستوں میں ماحول خراب کرنا چاہتی ہے جہاں اس کی حکومت ہے۔

ٹکیت نے کہا کہ اگر ہریانہ حکومت 28 اگست کو نوح میں برج منڈل یاترا کرنے کی اجازت دیتی ہے تو وہ بھی ٹریکٹر مارچ نکالیں گے، جس کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔ ٹکیت نے کہا کہ اس سب سے ملک کی ترقی نہیں ہوتی، ترقی کرنی ہے تو اسکول کالج، اسپتال کھولیں، نوجوانوں کو روزگار دیں۔


راکیش ٹکیت نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی ملک کو نہیں بچا سکتی، ملک کو صرف تحریک بچا سکتی ہے۔ کسان، مزدور، بے روزگار اور استحصال زدہ سبھی اس تحریک میں حصہ لیں گے، تب ہی حکومتیں جھکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بادشاہ کی پالیسی ہے کہ عوام کو لڑاؤ اور خود حکومت کرو۔

انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو پڑھائیں، انہیں ملازمت پر لگاؤ۔ فسادات میں نہ بھیجیں۔ ٹکیت نے کہا کہ ہم سب ہندو ہیں۔ ہندو دو طرح کے ہیں، ایک وہ ہندو ہیں جو ناگپور سے چلتے ہیں اور ایک ہندو ہم ہندوستانی ہندو ہیں اور ہندوستانی ہندو کبھی نہیں لڑتے۔

الور کے بڑودہ میو شیتل میں منعقدہ مہا پنچایت میں راجستھان، ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش کے کسانوں اور عام لوگوں نے حصہ لیا۔ مہاپنچایت میں سابق گورنر ڈاکٹر ستیہ پال ملک، گرنام سنگھ چڈھونی، کسان لیڈر راکیش ٹکیت، ڈاکٹر درشن پال اور مولانا ارشد مدنی سمیت کئی اہم شخصیات موجود رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔