پاکستان نے حکم کی خلاف ورزی کی تو اس پر عالمی پابندی لگ سکتی ہے: سالوے

ہندوستان نے کہا کہ اگر پاکستا ن جادھو کو وکیل نہیں مہیا کرواتا اور حکم نہیں مانتا تو ہندوستان دوبارہ عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گا

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

عالمی عدالت میں کلبھوشن جادھو کے مقدمے کی پیروی کرنے والے ہندوستان کے معروف وکیل ہریش سالوے نے بدھ کو پاکستان کو وارننگ دی کہ اگراس نے جادھو کے معاملے دوبارہ فرضی واڑہ کرنے کی کوشش کی تو اسے پھر عالمی عدالت میں گھسیٹا جائے گا اور اس پر عالمی پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔
سالوے نے عالمی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کی جانب سے عالمی عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے اس معاملے میں دخل دے کر جادھو کو تختہ دار پر چڑھنے سے بچا لیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار جادھو کے پاس سے برآمدمبینہ پاسپورٹ کی سلائڈ دکھائی۔ عدالت نےاس پر خصوصی توجہ دی اور پاکستان کے اس دلیل کو خارج کردیا کہ جادھو کی شہریت غیر یقینی ہے۔ عدالت نے کہا کہ جادھو پر پاکستان کے آئین کے مطابق ایک غیر جانبدارانہ مقدمہ چلے۔ اگر یہ مقدمہ فوجی عدالت پر انہی ضابطوں اور قوانین کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے جہاں باہر ی وکلاء کو جازت نہیں، ہمیں اجازت نہیں ہے، ملاقات کی اجازت نہیں، ثبوت نہیں دیے جاتے تو یہ متوقع معیارکے مطابق نہیں ہوگا۔ سالوے نے کہا کہ پاکستان کو جادھو کو وکیل مہیا کروانا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم دوبارہ عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ اگر پاکستان عالمی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتا ہےتو اس پر پابندی لگائےجانے سمیت کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔


ایک سوال کے جواب میں ہریش سالوے نے کہا کہ عدالت واضح کر چکی ہے کہ جادھو کو ہراساں نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ کہے جانے پر کہ پاکستانی عدالت میں وہ جادھو کی جانب سے نہیں لڑسکیں گے، انہوں نے کہا کہ انھیں پورا بھروسہ ہے کہ پاکستان میں کئی ’شاندار وکیل‘ ہیں جو جادھو کی پیروی کرسکتے ہیں۔ پاکستان کے ذریعے استعمال کیے گئے تجزیہ اور عدالت میں دیے گئے جواب کو سالوے نے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ان کی تہذیب اور ہندوستانی روایت کے مطابق ایسی زبان میں جواب نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ضابطوں کے غلط استعمال کی بنیاد پر الزام لگائے تھے اور کہا تھا کہ یہ وہ بنیاد ہیں جن پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ عالمی عدالت نے پاکستان کے دلائل خارج کر دئے۔

سالوے نے کہا،’ ہم پاکستان سے امید کرتے ہیں کہ وہ ایک غیر جانبدارانہ مقدمے کی گارنٹی کے لیے مکمل قانونی چارہ جوئی کریگا۔ پاکستان کا رویہ دنیا دیکھ رہی ہے اور اگر وہ ایک بھی اور فرضی واڑہ کی کوشش کرتا ہے ، تو ہم دوبارہ عالمی عدالت جائیں گے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔