’منور فاروقی کا شو ہوا تو اس جگہ کو آگ لگا دوں گا‘، بی جے پی رکن اسمبلی کا اعلان

بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ کامیڈین منور فاروقی نے ہندو دیوی دیوتاؤں پر مذاق اڑایا تھا اور اس کے شو کو اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

منور فاروقی، تصویر آئی اے این ایس
منور فاروقی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اسٹینڈ اَپ کامیڈین منور فاروقی کا شو حیدر آباد میں ہونے والا ہے۔ جیسے ہی یہ خبر منظر عام پر آئی، ہندوتوا طاقتوں نے اس تقریب کے خلاف ماحول بنانا شروع کر دیا ہے۔ حتیٰ کہ ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے تو یہاں تک اعلان کر دیا ہے کہ اگر منور فاروقی کا شو ہوا تو پروگرام والی جگہ کو نذرِ آتش کر دیا جائے گا اور منور فاروقی کی پٹائی بھی کی جائے گی۔ دراصل سوشل میڈیا پر حیدر آباد کے گوشہ محل انتخابی حلقہ سے بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے۔ اس میں ٹی راجہ سنگھ نے کامیڈین منور فاروقی کا شو منعقد کرنے پر انھیں پیٹنے کی دھمکی دی ہے۔

ویڈیو میں راجہ سنگھ نے کہا ہے کہ کامیڈین منور فاروقی نے ہندو دیوی دیوتاؤں پر مذاق اڑایا تھا اور اس کے شو کو اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ اگر انھیں حیدر آباد میں شو کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تو جہاں بھی پروگرام ہوگا، ہم اس کی پٹائی کریں گے۔ جو کوئی بھی اسے جگہ کی پیشکش کرے گا، ہم اس جگہ کو آگ لگا دیں گے۔ اگر وہ تلنگانہ آتے ہیں تو ہم یقیناً انھیں ہمارے بھگوان رام کو گالی دینے کے لیے سبق سکھائیں گے۔ یہ ایک چیلنج ہے۔


قابل ذکر ہے کہ منور فاروقی نے بدھ کے روز انسٹاگرام پر مطلع کیا کہ آئندہ 20 اگست کو حیدر آباد میں ان کا شو ’ڈونگری ٹو نو وہیئر‘ منعقد ہوگا۔ اس پروگرام کے لیے ٹکٹوں کی قیمت 499 روپے سے شروع ہوگی اور آن لائن ٹکٹ بکنگ پلیٹ فارم پر فروخت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اسٹینڈ اَپ کامیڈین منور فاروقی 9 جنوری کو حیدر آباد میں پروگرام کرنے والے تھے، لیکن تلنگانہ میں کووڈ-19 معاملوں میں اضافہ کے سبب اسے رد کر دیا گیا تھا۔

تازہ پروگرام کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر شو نہیں ہونے دے گی۔ ریاستی بی جے پی صدر بنڈی سنجے نے نوجوانوں کو فاروقی کے پروگرام کو کسی بھی قیمت پر روکنے کی اپیل کی ہے۔ راجہ سنگھ نے تلنگانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) ایم مہندر ریڈی کو خط بھی لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ منور کو شو کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، کیونکہ اس کا مطلب ہے ہندو مذہب اور دیوتاؤں کے خلاف نفرت پیدا کرنا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔