یومِ آزادی کے پیش نظر زمین سے آسمان تک حفاظت کے مثالی انتظامات، لال قلعہ کا علاقہ ناقابل تسخیر قلعہ میں تبدیل

لال قلعہ کی حفاظت کے لیے 10 ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ لال قلعہ کے دروازے پر چہرے کی شناخت کے نظام (ایف آر ایس) والے کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

دہلی کا لال قلعہ / آئی اے این ایس
دہلی کا لال قلعہ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: یومِ آزادی یعنی 15 اگست کے پیش نظر دہلی کے لال قلعے کے ارد گرد زمین سے آسمان تک ایسے حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں کہ پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔ وزیر اعظم نریندر مودی لال قلعہ کی فصیل سے ترنگا لہرائیں گے اور قوم سے خطاب کریں گے، لہذا اس پورے علاقہ کو ناقابل تسخیر قلعہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ تاہم یوم آزادی کی تقریبات کے حوالے سے دہشت گردانہ حملے کے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ لال قلعہ کی طرف جانے والے تمام راستے عام لوگوں کے لیے بند کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی لال قلعہ کے ارد گرد پانچ کلومیٹر کے دائرے میں ہوائی راہداری کو بھی نشان زد کیا گیا ہے۔

یومِ آزادی پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے دہلی میں ڈرون حملے کا الرٹ جاری کئے جانے کے پیش نظر چھوٹے ڈرون کے کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ’ڈی آر ڈی او‘ کی جانب سے تیار کردہ انسداد ڈرون سسٹم کو لال قلعہ کے بالکل سامنے تعینات کیا گیا ہے تاکہ فضائی حملوں کو ناکام بنایا جا سکے۔


یہ کاؤنٹر ڈرون سسٹم پانچ کلومیٹر تک کے دائرے میں دیگر ڈرون کی شناخت کر کے اسے تباہ کرنے میں اہل ہے۔ اس کے ساتھ ہی لال قلعہ کے اردگرد پانچ کلومیٹر کے علاقے کو ترنگا لہرانے تک 'نو کائٹ فلائنگ زون' (ایسا علاقہ جہاں پتنگ اڑانے پر پابندی ہو) قرار دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ لال قلعہ کی حفاظت کے لیے 10 ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ لال قلعہ کے دروازے پر چہرے کی شناخت کے نظام (ایف آر ایس) والے کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی لال قلعہ کو جوڑنے والے تمام راستوں پر پولیس کی گشت بڑھا دی گئی ہے اور سینکڑوں کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔


دریں اثنا، پولیس نے لال قلعہ کے آس پاس کے رہائشیوں اور کرایہ داروں کی معلومات جمع کی ہیں۔ لال قلعہ کے ارد گرد گاڑیوں کی پارکنگ کو عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور وہاں پولیس اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، دہلی کی سرحدیں 14 اگست کی رات 10 بجے سے اگلے دن صبح 11 بجے تک تجارتی اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند رہیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Aug 2022, 7:11 PM
/* */