کنٹنمنٹ زون میں رہنے والی 30 فیصد آبادی کورونا انفیکشن سے خود ٹھیک ہو گئی!

آئی سی ایم آر کے سروے میں کہا گیا ہے کہ کنٹنمنٹ زون میں رہنے والی 30 فیصد آبادی کو کورونا ہوا اور وہ لوگ انفیکشن کے شکار ہو کر اپنے آپ ٹھیک بھی ہو گئے۔ اس کا انکشاف سیرو-سروے کے دوران ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس کا قہر بہت ہی تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ 2 مہینے سے زیادہ چلے مکمل لاک ڈاؤن کے بعد بھی مریضوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے بلکہ گزشتہ کچھ دنوں سے ہر دن تقریباً 10 ہزار کورونا کے نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔ اس درمیان انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے ایک سروے کیا ہے جس میں انھوں نے پایا ہے کہ کنٹنمنٹ زون یعنی وہ علاقے جہاں پہلے سے کورونا کیس ہیں، یہاں ہر تیسرا شخص کورونا انفیکشن کا شکار ہے۔ لیکن انفیکشن کا پتہ چلے بغیر ہی مریض ٹھیک بھی ہو گئے ہیں۔

آئی سی ایم آر کے سروے کی بنیاد پر 'جن ستّا' میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کنٹنمنٹ زون میں رہنے والی 30 فیصد آبادی کو کورونا ہوا اور وہ لوگ انفیکشن زدہ ہو کر اپنے آپ ٹھیک بھی ہو گئے۔ اس کا انکشاف سیرو-سروے سے ہوا ہے۔ ان میں وہ مریض بھی شامل ہیں جن میں کورونا وائرس کی علامت دکھائی نہیں دیں ہیں۔ ساتھ ہی سروے میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی قوت مدافعت بڑھ رہی ہے اور آنے والے وقت میں کنٹنمنٹ زون میں رہنے والے لوگوں میں ہرڈ امیونٹی ڈیولپ ہو سکتی ہے۔


رپورٹ کے مطابق ممبئی، پونے، دہلی، احمد آباد اور اندور جیسے شہروں میں انفیکشن کی شرح زیادہ ہے۔ ان شہروں میں انفیکشن کی شرح دوسرے زیادہ بوجھ والے ہاٹ اسپاٹ کے مقابلے میں تقریباً 100 گنا زیادہ ہے۔ سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کئی لوگ کورونا انفیکشن کی زد میں آئے، لیکن ان میں کورونا کی علامت دیکھنے کو نہیں ملی۔ ایسے میں ہندوستان میں انفیکشن والے مریضوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کافی زیادہ ہو سکتی ہے۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ سروے آئی سی ایم آر، نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، ریاستی حکومت اور ڈبلیو ایچ او نے مل کر کی ہے۔ اس سروے کے لیے ملک کے 70 اضلاع سے 24 ہزار سیمپل لیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Jun 2020, 3:10 PM