آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران پہنیں گے ڈاکٹر یونیفارم، بنیں گے ’کورونا واریرس‘!

امکان ہے کہ شروع میں آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کو اسپتالوں میں مینجمنٹ و کوآرڈنیشن جیسے کاموں میں لگایا جائے گا، بعد میں ضرورت پڑنے پر انھیں ڈاکٹروں والی ذمہ داری نبھانے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا کے لگاتار بڑھتے معاملے سے حکومت ہند پریشان ہے اور اب حالات اس قدر تشویشناک ہو گئے ہیں کہ اسپتالوں میں نہ صرف ڈاکٹروں کی ضرورت پڑ رہی ہے بلکہ اچھے انتظامی افسران کی کمی بھی محسوس ہو رہی ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کو بھی اسپتالوں میں ذمہ داری دی جائے گی۔ اس طرح دیکھا جائے تو بہت جلد یہ افسران ڈاکٹر کی یونیفارم میں نظر آئیں گے اور وہ 'کورونا واریرس' بن کر اسپتال کا انتظام و انصرام دیکھیں گے۔

دراصل لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد دھیرے دھیرے زندگی تو پٹری پر لوٹنے لگی ہے لیکن کورونا انفیکشن معاملوں کی تعداد بھی تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں مودی حکومت ایک نئے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت برائے پرسونل ایسے آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران اور دیگر نوکرشاہوں کی فہرست تیار کر رہا ہے جنھوں نے ڈاکٹری کی پڑھائی کی ہے اور ان کے پاس کم از کم ایم بی بی ایس کی ڈگری ہے۔ فہرست سازی کے بعد اہل افسران کو براہ راست کورونا سے لڑنے کے لیے میدان میں اتارا جائے گا اور انھیں اسپتال کا انتظام دیکھنے کے لیے بھیجا جائے گا۔


ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی' پر شائع ایک خبر کے مطابق وزارت برائے پرسونل ایسے افسران کا ڈاٹا بیس تیزی کے ساتھ تیار کر رہا ہے کیونکہ کورونا کے لگاتار بڑھتے معاملوں کے مدنظر ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو انتظامی ذمہ داریوں کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر بھی ہوں۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان افسران کو سیدھے سیدھے ڈاکٹروں والی خدمات دینے کو ہی کہا جائے گا۔ امکان ہے کہ شروع میں ان افسران کو اسپتالوں میں مینجمنٹ اور کوآرڈنیشن جیسے کاموں میں لگایا جائے گا، لیکن بعد میں ضرورت پڑنے پر انھیں ڈاکٹروں والا کردار بھی نبھانے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔