’مجھے بھوک ہڑتال کرنی پڑے گی‘، ترقیاتی کاموں میں تاخیر سے ناراض بی جے پی رکن اسمبلی ہاردک پٹیل نے وزیر اعلیٰ کو لکھا خط

’پاٹیدار انامت تحریک‘ سے سرخیوں میں آئے ہاردک پٹیل اب ویرامگام سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہیں۔ کئی بار عوام کے مسائل پر وہ اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہاردک پٹیل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہاردک پٹیل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گجرات کے ویرامگام حلقۂ اسمبلی سے بی جے پی رکن اسمبلی ہاردک پٹیل نے ریاست کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کو خط لکھ کر ترقیاتی کاموں میں ہو رہی تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 7 ماہ قبل ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، لیکن اب تک ایک فیصد کام بھی شروع نہیں ہو پایا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ لوگ پریشان ہیں اور عوامی نمائندہ ہونے کے سبب انہیں لوگوں کے ساتھ بھوک ہڑتال میں شامل ہونا پڑے گا۔

ہاردک پٹیل نے خط میں ویرامگام شہر میں اوورفلو ہو رہی سیور لائن اور لوگوں کے گھروں میں آ رہے گندے پانی کے مسائل کے مستقل حل کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی کی حکومت والی ویرامگام میونسپلٹی کے طریقۂ کار پر بھی سوال اٹھایا۔ ’پاٹیدار انامت تحریک‘ سے سرخیوں میں آئے ہاردک پٹیل کئی بار عوام کے مسائل پر وہ اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز اٹھا چکے ہیں۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ کو لکھے تازہ خط میں کہا ہے کہ میونسپلٹی کے ذریعہ جو کام ہونا چاہیے وہ نہیں ہو رہا ہے۔ ترقیاتی کاموں کے ٹینڈر تو ہو چکے ہیں، لیکن ٹھیکیدار کے ذریعہ کوئی کام نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ویرامگام میونسپلٹی میں ملازموں کی کمی ہو سکتی ہے، لیکن میونسپلٹی کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے مسائل کو حل کریں۔


ہاردک پٹیل نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے ذریعہ 7 ماہ قبل اسٹرام واٹر ڈرینیج اور 11 کیوی انڈر گراؤنڈ لائن پروجیکٹ کا سنگِ بنیاد رکھا گیا تھا، لیکن اب تک ان کاموں کا ایک فیصد حصہ بھی شروع نہیں ہوا ہے۔ شہر میں سیور اوورفلو ہو رہی ہے اور گندہ پانی بھی اس میں مل جا رہا ہے۔ اس کا جلد از جلد کوئی حل نکالا جائے۔ انہوں نے خط میں زور دے کر لکھا کہ اگر ضرورت پڑی تو میں بھوک ہڑتال میں بھی شامل ہو جاؤں گا۔ عوام کو جو  بھروسہ ہے اسے برقرار رکھنا میری ذمہ داری ہے۔ ویرامگام کے مسائل کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے خصوصی ٹیم بھیج کر مسائل کا جلد از جلد کوئی مناسب حل نکالیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔