مسلمانوں سے ابھی نہیں، 10 سال بعد ووٹ کا مطالبہ کروں گا! وزیر اعلیٰ آسام

ہمانتا بسوا سرما نے کہا ’’بی جے پی کو ووٹ دینے کے کچھ معیار ہیں۔ ہم ان سے ووٹ مانگتے ہیں جن کے دو یا تین سے زیادہ بچے نہیں ہیں‘‘

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ آسام ہمانتا بسوا سرما / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ آسام ہمانتا بسوا سرما / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گوہاٹی: آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے اتوار کو کہا کہ انہیں کم از کم اگلے 10 سالوں تک ریاست کے چار چاپوری علاقے میں رہنے والے مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے۔ آسام میں چار چاپوری دریائے برہم پترا اور اس کی معاون ندیوں کا ایک علاقہ ہے جو سیلابی میدانی تلچھٹ پر مشتمل ہے۔

گوہاٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم سرما نے صحافیوں س کہا ’’بی جے پی حکومت سماج کے تمام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے، بشمول چار چاپوری علاقوں کے باشندگان تاہم، میں انتخابات کے دوران ان سے ووٹوں کا مطالبہ نہیں کروں گا۔‘‘


بسوا سرمام کے مطابق وہ ان سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل صرف اس صورت میں کریں گے جب وہ بچوں کی شادیوں کو روکیں، خود کو بنیاد پرست موقف سے دور رکھیں، اپنی بیٹیوں کو اسکول بھیجیں وغیرہ! انہوں نے کہا ’’بی جے پی کو ووٹ دینے کے کچھ معیار ہیں۔ ہم ان سے ووٹ مانگتے ہیں جن کے دو یا تین سے زیادہ بچے نہیں ہیں۔ چار چاپوری علاقوں میں رہنے والے مسلمانوں کی ذہنیت بدل رہی ہے لیکن اس میں وقت لگے گا۔‘‘

بسوا سرمام نے کہا، ’’اس کے لیے کم از کم 10 سال کا وقت درکار ہے۔ اس کے بعد میں ذاتی طور پر چار چاپوری علاقے میں جاؤں گا اور ان سے بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کروں گا۔‘‘

دریں اثنا، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آسام کے لوگ اپنی مرضی سے نریندر مودی کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا ’’ریاست کے ووٹر اگلے سال بڑی تعداد میں نریندر مودی کو ووٹ دیں گے۔ آیا وہ 2026 میں مجھے ووٹ دیں گے یا نہیں، یہ ایک دوسرا پہلو ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔