مجھے بی جے پی میں شامل ہونے اور ایم وی اے حکومت کو گرانے کی پیشکش کی گئی تھی، مہاراشٹر کے سابق وزیر انیل دیشمکھ کا دعویٰ

دیشمکھ نے کہا ’’اگر میں نے ان کا آفر قبول کر لیا ہوتا تو ایم وی اے حکومت کافی پہلے گر گئی ہوتی، لیکن میں نے ایسا نہیں کیا اور مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کیا‘‘

انیل دیشمکھ کی فائل تصویر/ آئی اے این ایس
انیل دیشمکھ کی فائل تصویر/ آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بی جے پی میں شامل ہونے اور اس وقت کی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کو گرانے کی پیشکش کی گئی تھی۔ دیشمکھ نے کہا کہ انہیں یہ پیشکش دو سال قبل اس وقت کی گئی تھی جب انہیں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا۔

دیشمکھ نے ایک نجی مراٹھی نیوز چینل سے کہا ’’اگر میں اس پیشکش کو قبول کر لیتا تو ایم وی اے حکومت بہت پہلے گر چکی ہوتی لیکن میں نے اسے مسترد کر دیا اور مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کیا۔‘‘ اس سے قبل فروری میں بھی دیشمکھ نے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے بیجا غلط استعمال پر بات کرتے ہوئے ایسا ہی دعویٰ کیا تھا۔


ایم وی اے کے اتحادی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ وہ دیشمکھ کے دعوے سے واقف ہیں اور اسی طرح کی پیشکش دیگر ایم وی اے لیڈروں کو بھی کی گئی تھی لیکن وہ بی جے پی کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکے۔ وہیں، مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے دیشمکھ کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ ’’انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ صرف ضمانت پر جیل سے باہر آئے ہیں!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔