رام للا کے دربار میں ’زعفرانی پرچم کشائی‘ کے موقع پر مجھے نہیں مدعو کیا گیا کیونکہ میں دلت ہوں: اودھیش پرساد
ایودھیا سے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’رام سب کے ہیں، میری لڑائی کسی عہدہ یا دعوت کی نہیں بلکہ عزت، مساوات اور آئین کے وقار کی ہے۔‘‘

ایودھیا سے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے رام مندر میں زعفرانی پرچم کشائی تقریب میں نہ بلائے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’رام للا کے دربار میں زعفرانی پرچم کشائی تقریب میں مجھے نہ بلائے جانے کی وجہ میرا دلت سماج سے ہونا ہے۔ تو یہ رام کی شان نہیں، بلکہ کسی اور کی تنگ نظری کی دلیل ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’رام سب کے ہیں، میری لڑائی کسی عہدہ یا دعوت کی نہیں بلکہ عزت، مساوات اور آئین کے وقار کی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو ایودھیا پہنچے تھے، جہاں انہوں نے شری رام جنم بھومی مندر کی چوٹی پر ویدک منتروں اور جے شری رام کے نعروں کی گونج کے درمیان زعفرانی پرچم کشائی کی۔ پرچم کشائی کے دوران راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود رہے۔ لیکن اس تقریب میں وہاں کے مقامی رکن پارلیمنٹ اور سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اودھیش پرساد کو نہیں بلایا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ایودھیا سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد نے پیر (24 نومبر) کو بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر زعفرانی پرچم کشائی کے متعلق ایک پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’مجھے اب تک رام مندر میں ہونے والی پرچم کشائی تقریب کی دعوت نہیں ملی ہے۔ اگر مجھے دعوت ملی تو سارا کام چھوڑ کر میں ننگے پیر ہی وہاں جاؤں گا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر کی بنیاد 5 اگست 2020 کو رکھی تھی۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی نے 22 جنوری 2022 کو رام مندر کا افتتاح کیا تھا۔ حالانکہ اس وقت رام مندر کے بقیہ حصوں کی تعمیر کا کام جاری تھا، اس لیے زعفرانی پرچم کشائی نہیں کی گئی تھی۔ اب مندر کی تعمیر کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے، اسی وجہ سے منگل کو پرچم کشائی کی گئی ہے۔