میں ہلدوانی کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ فیصلہ ان کے حق میں ہوگا: عمران پرتاپ گڑھی

کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور ممبر آف پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہلدوانی کی جس زمین کو خالی کرنے کی بات کہی جارہی ہے اس زمین پر لوگ پچاس سال سے رہ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے کی ملکیت والے علاقے میں رہنے والے 4,000 سے زیادہ خاندانوں کو بے دخلی کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ ہزاروں لوگ گھروں سے بے دخل ہونے کے خوف سے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ ان خاندانوں کو بے گھر ہونے کا خطرہ ہے۔ ہلدوانی میں ان خاندانوں کو زمین خالی کرنے کے نوٹس دیے گئے تھے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ خاندان گزشتہ ایک دہائی سے غیر مجاز کالونیوں میں رہ رہے ہیں۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اپنے ایک حکم میں کہا ہے کہ تمام غیر قانونی رہائشیوں کو 7 دنوں کے اندر احاطے خالی کرنا ہوں گے۔ نینی تال ضلع میں کل 4,365 تجاوزات کو اس علاقے سے ہٹایا جائے گا، جو ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں۔ عدالتی حکم کے فوراً بعد علاقہ کے مکین سڑکوں پر نکل آئے اور اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔


اس معاملے میں اپنی رائے دیتے ہوئے کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور ممبر آف پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہلدوانی کی جس زمین کو خالی کرنے کی بات کہی جارہی ہے اس زمین پر لوگ پچاس سال سے رہ رہے ہیں۔ یہاں نہ صرف گھر آباد ہیں بلکہ سرکاری اسکول، اسپتال، دھرمشالہ، مندر، مساجد وغیرہ بھی ہیں۔ لہذا ریلوے نے جو دلیل پیش کی ہے اس کو ہائی کورٹ نے مان لیا ہے، لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ اسے نہیں مانے گا۔ ہم ہلدوانی کے لوگوں کے ساتھ اس مشکل گھڑی میں ثابت قدم کھڑے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ایک طرف سرکار لوگوں کو پکا مکان دینے کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف لوگوں کے گھروں کو توڑا جا رہا ہے۔ سرکار کو اس کا جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 5 جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی اور میں ہلدوانی کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ فیصلہ ان کے حق میں ہوگا۔ ہمارے ماہر قانون اور کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید صاحب اور وہاں کے مقامی کانگریس لیڈران لوگوں کی قانونی مدد کے لیے کھڑے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */