اساتذہ کی تقرری میں میرا کوئی کردار نہیں: پارتھا چٹرجی

پارتھا چٹرجی نے کہا کہ بطور وزیر اساتذہ کی تقرری میں ان کا کوئی رول نہیں۔ اس کے لئے اسکول سروس کمیشن مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پارتھا چٹرجی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پارتھا چٹرجی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کلکتہ: اساتذہ تقرری گھوٹالہ معاملے میں جیل میں بند سابق ریاستی وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی نے آج ایک بار پھر خود کو بے گناہ بتاتے ہوئے کہا کہ بطور وزیر اساتذہ کی تقرری میں ان کا کوئی رول نہیں تھا۔ اس کے لئے اسکول سروس کمیشن مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

سابق ریاستی وزیر کی خاتون دوست ارپیتا گھوش کے گھر سے بڑے پیمانے پر گزشتہ سال 22جولائی کو نقد رقم برآمد ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں پارتھا چٹرجی نے کہا کہ یہ رقم کس کی ہے اور کس نے رکھی، اس کا پتہ لگانے کا کام ایجنسی کا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال 22 جولائی کو ای ڈی کے ذریعہ طویل پوچھ تاچھ کے بعد ای ڈی کے افسران نے ارپیتا گھوش کے گھر پر چھاپہ مارا اور بڑے پیمانے پر نقد رقم برآمد کی۔


پارتھا چٹرجی گزشہ سال جولائی سے گرفتار ہیں۔ جانچ ایجنسیاں انہیں ضمانت دینے کی مخالفت کر رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس گھوٹالے کی جڑیں کافی گہری ہیں اگر چٹرجی جیسے بااثر سیاست دانوں کو رہا کیا جاتا ہے تو جانچ متاثر ہوسکتی ہے۔ پارتھا چٹرجی نے ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کے اضلاع دورے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے۔

دوسری طرف سی بی آئی نے آج پارتھا چٹرجی کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بھرتی بدعنوانی کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ اگر پارتھا چٹرجی جیسے بااثر لوگوں کو ضمانت مل جاتی ہے تو تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔